پاکستان نے کہا ہے کہ پلوامہ واقعے کے تناظر میں بھارت کے ساتھ ابھی تک کشیدگی ختم نہیں ہوئی۔
آج اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں دفترخارجہ کےترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان نے تمام تنازعات کے حل کےلئے بھارت کو مذاکرات کی بارہا پیشکش کی تاہم بھارت نے مثبت جواب نہیں دیا۔ دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کےمطابق پاکستان کا پلوامہ واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارتی دستاویز میں جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کا پلوامہ واقعے سے کسی تعلق کادعویٰ نہیں کیاگیا۔مسعود اظہر کو بلیک لسٹ کرنے کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی حالیہ قرارداد کے بارے میں ترجمان نے وضاحت کی کہ یہ ایک تکنیکی مسئلہ ہے اور اسے نمٹانے کےلئے مناسب فورم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں سے متعلق1267 کمیٹی ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس ظاہر کیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک ایسے وقت یہ قرار داد تقسیم کی گئی جب معاملہ 1267 کمیٹی میں زیر غورہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی پابندیوں کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کےلئے پرعزم ہے۔
گھوٹکی کی دو لڑکیوں کے بارے میں بھارت کی وزیر خارجہ کے ٹویٹ کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر ترجمان نے اسے بھارتی قیادت کی طرف سے انتخابی مہم کا مایوس کن ہتھکنڈ ہ قرار دیا۔
گولان کی پہاڑیوں کے بارے میں امریکہ کے موقف کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ لبنان اور شام میں گولان کی پہاڑیوں سمیت تمام عرب علاقوں سے قابض فوج کاا نخلا خطے اور پوری دنیا کے امن و استحکام کےلئے ناگزیر ہے۔