نئی دہلی(این این آئی)عالمی سطح پر پھیلنے والی کرونا وبا کے بعد بھارت میں لاک ڈا۱ئون سے پریشان عوام حکومت کے خلاف پھٹ پڑے اورشکایات کے انبارلگادیئے ،شہریوں نے کہاہے کہ کرونا وائر سے سے موت ہو یا نہ ہومگر حکومت نے جو اقدامات کیے ہیں اس سے شہر ضرورمر جائیں گے،بھارتی ٹی وی کے مطابق اترپردیش کے ضلع بندا سے تعلق رکھنے والے رمیش کمار نے کہا کہ وہ جانتے تھے کہ ان کو آج دیہاڑی پر لے جانے والا کوئی نہیں ملے گا لیکن پھر بھی انھوں نے اپنی قسمت آزمانے کا فیصلہ کیا۔انھوں نے کہا کہ وہ چھ سو روپے روزانہ کماتے ہیں اور ان کی کفالت میں پانچ افراد ہیں۔ انھوں نے کہا کہ چند دنوں میں ان کے پاس کھانے کے لیے کچھ نہیں ہو گا۔انہوں نے کہاکہ کروڑوں کی تعداد میں دیہاڑی پر کام کرنے والوں کو اسی ہی صورت حال کا سامنا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے اعلان کردہ لاک ڈاؤن کا مطلب یہ ہے اگلے تین ہفتوں تک انھیں کام ملنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔حقیقت میں بہت سے لوگوں کے پاس کچھ دنوں میں کھانے کے لیے کچھ نہیں ہو گا۔کئی ریاستی حکومتوں نے جن میں شمال مغرب میں اتر پردیش، جنوب میں کیرالا اور دارالحکومت نئی دہلی شامل ہیں کہا ہے کہ وہ مستحق لوگ کے بینک کھاتوں میں براہ راست امدادی رقوم منتقل کریں گی۔