جنگلی حیات پر نظر رکھنے والے امریکی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے گوریلا کی نسل ختم ہوسکتی ہے۔واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے پرائمٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا کی وبا اگر گوریلا جانور میں منتقل ہوئی تو پوری نسل متاثر ہوگی اور پھر ان کی آبادی ختم ہوجائے گی۔ماہرین کے مطابق گوریلا کو بھی کرونا سے ویسے ہی خطرات لاحق ہیں جیسے انسانوں کو درپیش ہیں، امکان ہے کہ آئندہ چند ماہ میں یہ وائرس جانوروں میں بھی منتقل ہوجائے گا۔تحقیقی ماہرین کے مطابق گوریلا کی ساخت اور اندورنی جسم بالکل انسانوں جیسا ہے اسی وجہ سے اُن کے متاثر ہونے کا خدشہ بہت زیادہ ہے۔افریقی ملک کانگو کے نیشنل پارک نے ماہرین کے خدشے کے بعد نیشنل پارک میں یکم جون تک تمام لوگوں کے داخلے پر مکمل پابندی عائد کردی۔ واضح رہے کہ اس پارک میں دنیا کے ایک چوتھائی گوریلا موجود ہیں۔ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مطابق گوریلا کو اگر نزلہ اور زکام ہوا تو بھی اُس کی موت ہوسکتی ہے، چونکہ کرونا وائرس میں یہ دونوں بیماریاں بھی لگتی ہیں اسی وجہ سے لوگوں کو گوریلا سے دور کرنا ضروری ہے۔ڈبلیو ڈبلیو ایف کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر پاؤلا کاہمبو کا کہنا ہے کہ ہم گوریلا کی نسل کو بچانے کے لیے کوشاں ہیں، اُن کی نسل کو تحفظ دینے کے لیے ہر اقدام کو سراہا جائے گا اور مکمل تعاون بھی کیا جائے گا۔