کارڈیالوجی ہسپاتالوں کے ایمرجنسی میں پرئمری اینجیو گرافی اور پلاسٹی کامنصوبہ شروع نہ ہوسکا 

رحیم یارخان (محمدصادق ضیاء سے)رحیم یارخان سمیت پنجاب میں واقع امراض قلب کے سینٹروں اور ہسپتالوں میں ایمرجنسی یونٹوں میں رات کے وقت پرائمری انجیو گرافی اور انجیو پلاسٹی کا منصوبہ تاحال شروع نہیں ہو سکاجسکے باعث روزانہ ہارٹ اٹیک کے سینکڑوںمریض وفات پاجاتے ہیں یا اپنا نمبر آنے کیلئے لمبے انتظارکی پریشانی سے گزرناپڑتاہے،ذرائع کے مطابق پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب کے اندر امراض قلب کے سینٹروں و ہسپتالوں میں رات کے وقت ایمرجنسی میں دو سال قبل ہارٹ اٹیک سے آنیوالے مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولت فراہم کرنے کیلئے پرائمری انجیو گرافی و انجیو پلاسٹی کا منصوبہ شروع کیا جانا تھا مگر تا حال اس پر عمل در آمد نہیں ہو سکا،یہ منصوبہ شروع نہ ہونے سے ہارٹ اٹیک کے مریضوں کو گولی اور انجیکشن پرہی رکھاجاتاہے،یہ علاج صرف پچاس فیصد تک ہوتا ہے بقایا پچاس فیصد علاج کیلئے مریضوں کوپریشانی کاسامناکرناپڑتاہے،۔

ای پیپر دی نیشن