پاک بھارت تعلقات برف کیسے پگھلی

Mar 28, 2021

ڈاکٹر محمد اجمل نیازی

بلا شبہ بھارت پاکستان کا ازلی دشمن ہے وہ ہروقت پاکستان کو نقصان پہنچانے کے درپے رہتا ہے بھارت میں نریندرا مودی کی حکومت آنے سے بھارت میں ہندو انتہا پسندی کو فروغ ملا بی جے پی نے دو بار مسلمانوں کے خلاف اعلان جنگ کر کے الیکشن جیتا مودی کا سارا فوکس پاکستان کو ٹارگٹ کرنا تھا مودی نے اپنے دور حکومت میں جنگی جنون پیدا کیے رکھا اور اس دوران کئی بار دونوں ملکوں کے درمیان جنگی کیفیت پیدا ہوئی۔ 
بھارت نے لمبے عرصے تک کنٹرول لائن پر دن رات بلا اشتعال فائرنگ کرکے اور دیگر کئی طریقوں کے ساتھ پاکستان کو اشتعال دلوایا کہ پاکستان جذباتی ہو کر جنگ میں الجھ جائے تین مواقع ایسے آئے جہاں بھارت نے پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کی پوری کوشش کی ایک بار خود ساختہ سرجیکل سٹرائیک کے نام پر جنگ میں الجھانے کی کوشش کی لیکن پاکستان نے حکمت اور صبر کے ساتھ جنگ کو ٹالا دوسری بار بھارت نے طیاروں کے ذریعے پاکستان کی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رات کے اندھیرے میں بالا کوٹ کے علاقے میں بم گرائے جو کہ پاکستان کو سیدھا سیدھا للکارنا تھا اس بار پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت نے بھارت کو جواب دینے کا فیصلہ کیا اور اس کے لیے پاک فوج نے باقاعدہ للکار کر کہا کہ انتظار کرو ہم جواب دیں گے پاکستان کے شاہینوں نے باقاعدہ بھارت کے علاقوں میں جا کر ان کی تنصیبات کو ٹارگٹ کیا اور بتا دیا کہ ہم کیا کچھ کر سکتے ہیں۔
 بھارت نے خفت مٹانے کے لیے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی لیکن پاکستان کے جانباز شاہینوں نے بھارت کے دو طیارے مار گرائے ابھی نندن کو گرفتار کر لیا گیا اور اس کامیاب کارروائی نے بھارت کا سارا غرور خاک میں ملا دیا اس موقع پر پاکستان نے انتہائی دانشمندی کے ساتھ ایک یقینی جنگ کو ٹال دیا پاکستان نے ابھی نندن کو واپس کر کے عالمی برادری کو باور کرایا کہ بھارت جنگ چاہتا ہے اور ہم صلاحیت رکھنے کے باوجود جنگ ٹال رہے ہیں۔
 اگر پاکستان بھارت کو جواب نہ دیتا تو بھارت پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کی منصوبہ بندی کر چکا تھا لیکن پاکستان کی جرات کے آگے بھارت کو اپنا فیصلہ تبدیل کرنا پڑا۔
 تیسری بار بھارت نے گلگت بلتستان کے علاقے سے شرارت کرنے کی کوشش کی اور اپنی فوجیں جی بی کی سرحد پر لے آیا اب کی بار پاکستان کے دیرینہ دوست نے ہمت دکھائی اور بھارت کی فوجوں کی درگت بنا کر ان کے کافی بڑے علاقے پر قبضہ کر لیا۔ بھارت پاکستان کے ہاتھوں ہزیمت اٹھانے کے بعد چین جیسی قوت کے ساتھ ٹکرانے سے خوف کھانے لگا اور چین کی کارروائی کا جواب دینے کی بجائے خاموشی میں عافیت سمجھی پاکستان کے جواب اور چین کی ٹھکائی کے بعد مودی کا سارا جنگی جنون اتر گیا مخالف سیاسی جماعتوں کے دباو اور ہندو انتہا پسند تنظیموں جن کو جنونی بنا کر ملک کے اندر اقلیتوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا تھا اس کا رد عمل سامنے آنے لگا ان تنظیموں کو جو خواب دکھایا گیا تھا۔ اس کے مطابق بھارت اتنا طاقتور بن گیا تھا کہ وہ بیک وقت پاکستان اور چین کے ساتھ جنگ کر سکتا تھا لیکن دونوں ملکوں کے سیدھا ہونے سے بھارتی عوام اور خاص کر ہندو انتہا پسندوں میں مایوسی پھیلنے لگی اوپر سے بھارت کے اندر اقلیتوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کی وجہ سے بھارتی معاشرہ بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گیا ۔دوسری جانب پاکستان کے اداروں وزارت خارجہ اور پاکستانی قیادت نے بھارت کو پوری دنیا میں بے نقاب کر دیا وزیر اعظم عمران خان نے عالمی فورمز پر بھارت کو بری طرح ایکسپوز کیا بھارت کی پاکستان میں مداخلت پاکستان میں دہشت گردی میں بھارتی ہاتھ کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت بھارت کے کئی نیٹ ورک رنگے ہاتھوں پکڑ کر دنیا کے سامنے پیش کیے اوپر سے بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے خصوصی سٹیٹس کو ختم کرنے کی جو غلطی کی اور وہاں ظلم وستم کے جو پہاڑ توڑے اس پر عالمی برادری کو بھی تشویش ہونے لگی اور عالمی سطح پر بھارت کی پذیرائی متاثر ہونے لگی انسانی حقوق کی تنظیموں کا دباو بھی بڑھنے لگا جس نے بھارتی وزیراعظم مودی کو مجبور کر دیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کا ڈول ڈالے آج تک بھارت جو کہ پاکستان کی ہر مثبت کوشش کو نظر انداز کر رہا تھا۔
 آج پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کا خواہاں ہے لیکن پاکستان کو یہ بات مدنظر رکھنی چاہیے کہ بھارت بڑا مکار دشمن ہے وہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کی بات اس وقت کرتا ہے جب وہ بری طرح پھنس چکا ہو وہ کبھی پاکستان کے ساتھ دشمنی کو ہوا دے کر اور کبھی پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات کو فروغ دینے کی بات کر کے وقت گزارنے کی کوشش کرتا ہے ابھی بھی بھارت امریکہ کی چاپلوسی میں افغانستان میں اپنا کردار حاصل کرنے کے لیے اپنا اندرونی دباو کو کم کرنے اور عالمی سطح پر اچھا بچہ بننے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری چاہ رہا ہے لیکن اب کی بار تعلقات میں بہتری کے لیے بھارت کی جانب سے پہل کی جا رہی ہے۔ کنٹرول لائن پر سیز فائر کی پابندی کی جا رہی ہے بھارت اب پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کا بھی خواہش مند ہے یوم پاکستان پر مبارکبادی خط بھی بھیجے جا رہے ہیں وزرائے خارجہ کی ملاقاتوں کا بھی اہتمام کیا جا رہا ہے دونوں ملکوں کے درمیان برف پگھلنے میں سب سے بڑا عمل دخل حالات کا ہے۔ اس کے بعد امریکہ کی ضرورت بھی ہے خطے کی سیاست اور افغانستان کے معاملات میں آگے بڑھنے کے لیے امریکہ کو پاکستان اور بھارت دونوں کی ضرورت ہے لہذا بھارت کے کان مروڑ کر پاکستان کے ساتھ تعلقات کو نارملائز کرنے کی ہدایت کی جا رہی ہے۔
 توقع ہے کہ اب دونوں ملکوں کے درمیان ویزا سروس کو آسان کر دیا جائے گا تجارت کے فروغ کی بات کی جائے گی ثقافتی سرگرمیوں کا تبادلہ ہو گا لیکن پاکستان کو نہایت ہوشمندی کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا بھارت کو بے نقاب کرنے کے لیے اپنی پالیسی جاری رکھنی ہو گی خاص کر افغانستان کے ایشو پر بھارت کے کردار کو کم سے کم کروانا ہو گا کیونکہ اگر بھارت کو ماضی کی طرح اہم کردار دیا جاتا ہے تو پاکستان میں اس کی مداخلت بڑھ جائے گی پاکستان میں دہشتگردی کو دوبارہ ہوا ملے گی اس لیے پاکستان کو بھارت کے ساتھ تعلقات میں پھونک پھونک کر قدم رکھنا ہوں گے۔

مزیدخبریں