کراچی(یواین پی) پاکستان کرکٹ بورڈ اور ٹیم مینجمنٹ کی سوچ کو احمقانہ قرار دیا جانے لگا جب کہ سابق اسپیڈ اسٹار شعیب اختر نے کہا کہ جو گڑھا آسٹریلیا کیلیے کھودا گیا اس میں خود پاکستانی ٹیم گرپڑی۔لاہور میں منعقدہ تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں آسٹریلیا نے عمدہ پرفارم کرتے ہوئے پاکستان ٹیم کو 115 رنز سے شکست دی، آخری روز مہمان بولرز نے بہترین بولنگ کی، خاص طور پر کمنز اور ناتھن لائن نے بہترین اسپیل کرائے۔ابتدائی 2 میچز راولپنڈی اور کراچی میں ڈرا ہونے کی وجہ سے سیریز 0-1 سے کینگروز کے نام رہی، اس شکست کے بعد سابق کرکٹرز نے خاص طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ اور ٹیم مینجمنٹ کو دفاعی سوچ پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا، ان میں سابق پیسر شعیب اختر بھی شامل ہیں۔انھوں نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ میں آسٹریلیا سے بہت خوش اور پاکستان ٹیم سے کافی مایوس ہوں، وہ بہت ہی دفاعی مائنڈ سیٹ کے ساتھ کھیلی، خراب پچز بنائیں اور سیریز ڈرا کرنے کی کوشش کی، اس دوران اپنے ہی کھودے ہوئے گڑھے میں وہ خود گر پڑے، حقیقت میں یہ سیریز بہت ہی مایوس کن رہی، بہت احمقانہ سوچ رہی، بورڈ اور مینجمنٹ دونوں سیریز کو ڈرا کرنا چاہتے تھے کہ ناں تو وہ جیت سکیں اور نہ ہی ہم ہاریں اور سیریز ختم ہوجائے۔شعیب اختر نے آسٹریلوی ٹیم کی کارکردگی کو کافی سراہتے ہوئے کمنز کو عظیم بولر اور کپتان قرار دیا،انھوں نے کہا کہ کمنز نے خود کو بہترین لیڈر ثابت کردیا، مہمان ٹیم نے میزبان کو ایک چھوٹا ٹوٹل دیا اور پھر اس کا دفاع کیا۔
پی سی بی اور اور ٹیم مینجمنٹ کی سوچ احمقانہ قرار
Mar 28, 2022