لندن/واشنگٹن(این این آئی)امریکا اور برطانیہ نے میانمار میں مسلمان اقلیت روہنگیا کے خلاف مظالم کو نسل کشی قرار دیے جانے کے بعد فوج کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کردیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ان پابندیوں کا اعلان گزشتہ سال بغاوت کے بعد ہونے والے مظاہروں کے خلاف خونریز کریک ڈائون کی برسی کے موقع پر کیا گیا ۔دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس کے امریکی انڈر سیکریٹری برائے ٹریژری برائن نیلسن نے ایک بیان میں کہا کہ ظلم اور جبر میانمار کی فوجی حکومت کا طرہ امتیاز بن چکی ہے۔دوسری جانب برطانیہ نے بھی فضائیہ کے نئے سربراہ اور بیلاروس کے اعزازی قونصل کے طور پر کام کرنے والے ایک تاجر کے ساتھ ساتھ ایک کمپنی کو پابندیوں کا نشانہ بنایا ، اس سے قبل امریکا بھی اس کمپنی پر پابندیاں لگا چکا ہے۔برطانیہ کی وزیر برائے ایشیا امانڈا ملنگ نے کہا کہ میانمار کی فوج نے میانمار کی جانب سے جمہوریت کے لیے لڑنے والے لوگوں کے خلاف تشدد کی وحشیانہ مہم کو روکنے کے کوئی آثار نظر نہیں آئے۔