کپاس کے منافع میں اضافہ ، کاشتکاروں کے حوصلے بلند ہیں  

ملتان( بیورو رپورٹ)سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے کہاہے کہ کپاس کے منافع میں اضافہ کی وجہ سے امسال 20 سے 34 فیصد رقبہ پر زیادہ کپاس کاشت ہوگی۔پنجاب کی 94 فیصد کپاس کی پیداوار پنجاب کے تین جنوبی ڈویژنز سے حاصل ہوتی ہے جہاں 800سے زائد جننگ فیکٹریاں کام کررہی ہیں جو اس خطہ کے لوگوں کو روزگار مہیا کرتی ہیں، اس کے علاوہ دیہی علاقوں کی خواتین کیلئے کپاس کی چنائی بھی روزگار مہیا کرتی ہے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے کاٹن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے مزید کہاکہ گزشتہ سال محکمہ زراعت جنوبی پنجاب نے سائنسدانوں اور ماہرین کے ساتھ ملکر کپاس کے کیڑوں کو کنٹرول کرنے کیلئے آئی پی ایم پروگرام متعارف کرایا،جس کے ذریعے کیڑوں کو نقصان کی معاشی حد سے نیچے رکھنے کیلئے روائتی اور غیر روائتی طریقوں کیساتھ ساتھ کم سے کم زرعی زہروں کے استعمال کو اپنایا گیا اور یہ پروگرام ملکی زراعت کیلئے سب سے بہترین ماڈل کے طور پر سامنے آیا۔انہوں نے کہا کہ کپاس کی بحالی کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز نے ملکر کام کیا جس کی بدولت آج کاشتکاروں کے حوصلے بلند ہیں اور اس سال بھی کاشتکاروں کی رہنمائی کیلئے مربوط حکمت عملی کے تحت مہم چلائی جائے گی۔

ای پیپر دی نیشن