اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی خودمختاری کے خلاف سازش ہو رہی ہے، ہمارے اپنے لوگوں کو آلہ کار بنا کر پاکستان کی خارجہ پالیسی کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، میرے پاس ثبوت ہیں باہر سے پیسے لے کر حکومت گرانے کی کوشش کی جارہی ہے، ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی اور حکومت بدلنے کی کوشش باہر سے کی جارہی ہے۔ اتوار کو پریڈ گرائونڈ اسلام آباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سب سے پہلے میں آج اپنی قوم کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ جس طرح پاکستان کے ہر کونے سے یہاں آئے، میں دل سے مشکور ہوں، میں اپنی ٹیم کے ہمراہ اس سٹیج سے آپ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوںنے اپنے وزراء اور ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے علم ہے کہ جس طرح آپ کو لالچ دی گئی، آپ کے ضمیر کو خریدنے کی کوشش کی گئی لیکن آپ نے اس کو ٹھکرا کر مجھے خوش کر دیا، مجھے آپ پر فخر ہے، میرے عزیز اور باشعور پاکستانیو میں نے آج آپ کو ''امر بالعروف'' پر جو آپ کو دعوت دی اس کا مقصد یہ تھا کہ جو نظریہ پاکستان کے تحت اسلامی فلاحی ریاست کا نظریہ تھا اس کو قائم کر سکوں، جب تک ہم اپنے نظریے پر نہیں کھڑے ہوں گے ہم قوم نہیں بن سکتے، ہم ہجوم ہی رہیں گے۔ میں آج قوم پر واضح کرتا ہوں مجھے بھی شروع میں پاکستان کے نظریئے کا نہیں پتہ تھا، انہوں نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ ہم ہیلتھ انشورنس متعارف کروا دی ہے، احساس راشن پروگرام، نوجوانوں کو آسان قرضوں کا پروگرام دے رہے ہیں، اڑھائی سو ارب روپے کی سبسڈی دے کر پیٹرول اور فضل الرحمان کی قیمتیں کم کیں، بجلی کی قیمت پانچ روپے فی یونٹ کم کی، جیسے جیسے ٹیکس جمع ہوتا رہے گا عوام پر خرچ کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ میں 25 سال سے اپنے نظریے پر کھڑا ہوں، میرا نظریہ ہے کہ جب ہم سنت پر عمل کریں گے تو ترقی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم پانچ سال مکمل کر لیں گے تو اتنی ترقی کسی حکومت نے نہیں کی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ میں اپوزیشن کو اس لئے این آرا و نہیں دیتا کیونکہ ہمارے نبی ﷺ نے فرمایا تھا کہ تم سے پہلے جو قومیں تباہ ہوئیں وہاں چھوٹے چور کو سزا ملتی تھی لیکن بڑے چور کو این آر او دے دیا جاتا تھا۔انہوں نے کہا کہ تین چوہے اکٹھے ہو کر حکومت کو گرانے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ سمجھتے ہیں کہ انہوں نے جو بھی چوری کی وہ معاف ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مشرف نے سب سے برا ظلم یہ کیا کہ اپنی حکومت بچانے کے لئے ان کو این آر او دیا، یہ جو مرضی کر لیں، حکومت جاتی ہے جائے، جان جاتی ہے جائے، کبھی ان کو معاف نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کو وہ ملک بنانا چاہتا ہوں جہاں سب کو برابر حقوق ملیں گے۔ میری آپ سے درخواست ہے کہ آپ گھر کے ملازمین کے بھی حقوق پورے کریں کیونکہ یہ ہمارے نبیﷺ کی سنت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن میری حکومت گرانا چاہتے ہیں، ساڑھے تین سالوں میں کسی حکومت نے اتنی کارکاردگی نہیں دکھائی جس قدر ہم نے کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ باہر سے پاکستان میں مداخلت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک چیری بلاسم ہے، دوسرا ڈیزل ہے، تیسرا بیماری ہے اور چوتھا بھگوڑا ہے، انہوں نے مجھ پر تنیقہد کی لیکن سب دنگ رہ گئے کہ ہماری حکمت عملی کی وجہ سے پاکستان کی ایکسپورٹس بڑھیں، جی ڈی پی گروتھ نے 5.6 فیصد ترقی کی۔ انہوں نے کہا کہ 2025 تک مہمند ڈیم بن جائے گا اور اس سے پشاور اور گردونواح کو کو پانی بھی ملے گا اور سستی بجلی بھی ملے گی۔داسو ڈیم 2027 تک مکمل ہو گا اور بھاشا ڈیم 2028 میں مکمل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مریم بی بی نے زندگی میں ایک گھنٹہ بھی کام نہیں کیا، اور کانپیں ٹاگنے والے جس کو چودہ سالوں میں اردو بھی بولنا ہی نہیں آتی۔ انہوںنے کہا کہ راوی اربن پراجیکٹ کے تحت ایک نیا شہر بنا رہے ہیں۔ والٹن میں جدید شہر بنا رہا ہے، اس کے علاوہ شیخ رشید کے لئے خوش خبری ہے کہ نالہ لئی بن رہا ہے، ٹریٹمنٹ پلانٹ کے ذریعے پانی کو مفید بنایا جائے گا۔ تمام شہروں میں بلند عمارتیں بنائیں گے تاکہ زراعت کے لئے اراضی بچائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ چودہ سال قبل ریکوڈیک کانوں کا ایک ٹھیکہ دیا گیا، مائننگ کمپنی پاکستان کو عالمی عدالت میں لے گئی اور پاکستان کو 2000 ارب روپے کا جرمانہ ہو گیا، آصف زرداری اور نواز شریف کی حکومتوں نے اس پر کچھ نہیں کیا لیکن ہم نے مزاکرات کر کے یہ جرمانہ بچایا اور اسی مائننگ کمپنی کو واپس لا کر انہیں ٹھیکہ دیا، وہ کمپنی 9 ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ کر رہی ہے، یہ پیسہ بلوچستان پر خرچ ہوگا، کیونکہ بلوچستان ترقی میں پیچھے رہ گیا ہے۔ 2013 سے 2020 میں ساری دنیا میں مہنگائی ہوئی لیکن 2013 میں فی کلو میٹر سڑک کی تعمیر میں جو خرچہ ہوا اس کے مقابلے میں 2021 میں فی کلومیٹر سڑک 23کروڑ روپے سستی بنی ہے۔ ن لیگ نے صرف سڑکوں کی تعمیر میں ایک ہزار روپے چوری کئے ہیں، اس پر میں مراد سعید کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔پاکستان کو دنیا کا سیاحتی مرکز بنائیں گے، سکردو کو انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا درجہ دیا، اب دنیا بھر سے سیاح سکردو آئیں گے، سکردو کو پاکستان کا گرین کیپیٹل بنائیں گے۔ میں ملک کے مستبقل کی بات کرنے لگا ہوں، جو سازش ہوئی ہے اس پر بات کرنے لگا ہوں ، میری جماعت کا نصب العین ایاک نعبدو وایاک نستعین اس لئے رکھا تھا کیونکہ میں ایک اللہ کی عبادت کرتا ہوں، اسی سے مدد مانگتا ہوں اور کسی کے سامنے نہیں جھکتا۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کا نعرہ لاالہ اللہ پاکستانیوں کو اسی لئے عزت دیتا ہے کیونکہ یہ کسی کے آگے جھکتے نہیں، آپ اربوں روپے بھی کما لیں لیکن دوسروں کے سامنے جھکنے والے کی کوئی عزت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک پاکستانی شہری رمزی یوسف کو بغیر عدالتی کارروائی کے امریکہ کے حوالے کر دیا گیا، اس کا امریکی وکیل عدالت میں کہتا ہے کہ پاکستانی ڈالروں کے لئے اپنی ماں بھی بیچ دیتے ہیں، مجھے شرم آتی ہے، یہ بات مجھے کبھی نہیں بھولتی، پاکستانی قوم غیرت مند ہے لیکن ہمارے لیڈر بے غیرت ہیں، بھیک مانگنے والی قومیں کبھی ترقی نہیں کرتیں۔ انہوں نے کہاکہ میں کبھی کسی کے سامنے نہیں جھکا اور نہ ہی قوم کو جھکنے دوں گا۔ انہوںنے کہا کہ میں عام طور پر لکھی ہوئی تقریر نہیں کرتا لیکن خارجہ امور کے معاملات کی وجہ سے لکھی ہوئی تقریر کرنے لگا ہوں۔ ہمارے ملک کو ہمارے پرانے لیڈروں کے کرتوتوں کی وجہ سے دھمکیاں ملتی رہیں، ہمارے ملک کے اندر موجود لوگوں کی مدد سے ہماری حکومتیں تبدیل کی جاتی رہیں، ذوالفقار علی بھٹو نے جب ملک کو آزاد خارجہ پالیسی دینے کی کوشش کی تو فضل الرحمان اور بھگوڑو نواز شریف کی پارٹیوں نے بھٹو کے خلاف تحریک چلائی اور آج جیسے حالات ملک میں پیدا کر دیئے گئے اور ان حالات کی وجہ سے بھٹو کو پھانسی دے دی گئی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ذوالفقار بھٹو سے نظریاتی اختلافات اپنی جگہ لیکن میں اس کی خودداری کی بہت عزت کرتا ہوں۔ عمران خان نے کہا کہ آج اسی بھٹو کے داماد آصف زرداری ''سب سے بڑی بیماری'' اور بھٹو کا نواسہ ''کانپیں ٹانگ رہی ہیں''، دونوں کرسی کے لالچ میں اپنے نانا کی قربانی کو بھلا کر اپنے نانا کے قاتلوں کے ساتھ ملے ہوئے ہیں، شرم کرو۔ عمران خان نے کہا کہ آج ملک کو ایک بار پھر انہیں حالات میں رکھ دیا گیا ہے، اس کو باہر سے کنٹرول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، باہر سے خارجہ پالیسی کو متاثر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس سازش کا ہمیں پچھلے مہینوں سے علم ہو گیا تھا، آج ایک بار قاتل اور مقتول اکٹھے ہو گئے ہیں اور ان کو اکٹھا کرنے والوں کا بھی ہمیں پتہ ہے، آج بھٹو والا دور نہیں، وقت بدل چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے، اب کوئی بات چھپائی نہیں جا سکتی، پاکستانی قوم بیدار ہے، ہم کسی کی غلامی قبول نہیں کریں گے، ہم سب سے دوستی کریں گے لیکن غلامی نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ بیرون مملک سے آنے والے پیسے سے حکومت بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے، پیسہ باہر سے آیا ہے لیکن لوگ ہمارے استعمال ہو رہے ہیں، زیادہ تر انجانے میں جب کہ کچھ جان بوجھ کر ہمارے خلاف پیسہ استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم نے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ کیا آپ غیروں کے اربوں لے کر سازش کرنے والوں کو کامیاب ہونے دیں گے؟۔ جو غیرت مند لیڈر ہوتا ہے وہ اپنے لوگوں کے پاس جاتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ کن کن جگیہوں سیت ہم پر دبائو ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی ہے لیکن ہم ملکی مفاد میں کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ میں آج پاکستان کی آزادی اور خودمختاری کا مقدمہ رکھ رہا ہوں۔ میں الزامات نہیں لگا رہا، میرے پاس جو خط ہے وہ ثبوت ہے، اور میں آج سب کے سامنے کہنا چاہتا ہوں کہ اگر کوئی بھی شک کر رہا ہے وہ ڈائریکٹ مجھ سے بات کر لے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ ہم نے کب تک اسی طرح رہنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ملک سیاست کی ایسی بہت سی باتیں ہیں جو وقت آنے پر سامنے لائی جائیں گی۔ قوم یہ جاننا چاہتی ہے کہ لندن میں بیٹھا ہوا شخص کس کس سے ملتا ہے اور پاکستان کے اندر بیٹھے ہوئے کردار کس کے کہنے پر چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاس جو بھی ثبوت ہیں وہ میں سب کے سامنے ظاہر کرنے لگا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں سب کچھ منظرعام پر لائوں گا، لیکن میں ایسی کوئی بات نہیں کروں گا جس سے میرے ملک کو نقصان پہنچے۔ مجھے کسی کا ڈر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا کوئی کیمپ آفس نہیں، ملکی تاریخ میں ایسا کوئی وزیراعظم نہیں جس کا اتنا کم خرچ ہو۔ اگر ہم کسی مقام پر نہیں پہنچ سکے تو اس کی وجہ یہ چور حکمران ہیں جو تیس سال سے ملک پر قابض رہے۔ ہم بہت پیچھے رہ گئے جب کہ بھارت اور حتی کہ بنگلہ دیش بھی ہم سے آگے نکل گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں 25 سال سے ان کا مقابلہ کر رہا ہوں، کبھی بھی ذاتی مفاد کے لئے کوئی اتنی طویل جنگ نہیں لڑتا، جتنی دیر میں وزیراعظم ہوں، اس سے بھی کم وقت میں نواز شریف 14 فیکٹریاں بنا چکا تھا، یہ ملک کو اربوں روپے کا مقروض بنا چکے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ میں کرکٹ میں ملک کو لیڈ کرتا تھا تو مجھے فخر ہوتا تھا لیکن ان لٹیروں کو این آر او دے کر ملک کے ساتھ دشمنی کی۔ جس کے بعد دس سال تک یہ دونوں ملک کو لوٹتے رہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جب میری حکومت قائم ہوئی تو یہ پہلے دن سے مجھے بلیک میل کرتے رہے کہ اگر حکومت چلانی ہے تو ہمارے چوری اور ڈاکے معاف کرنا پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں جب ووٹنگ ہو گی تو پوری قوم دیکھے گی، میں منحرف ارکان کو کہتا ہوں کہ کبھی یہ اقدام نہ کریں ورنہ قوم کبھی آپ کو معاف نہیں کرے گی۔ آپ کے ساتھ صرف یہی راستہ ہے کہ مستعفی ہو جائو، کروڑوں روپے سامنے دیکھ کر آپ کا ضمیر جاگتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ چوری تب تک ہی تھی کہ جب تک یہ اکٹھے نہیں ہوتے۔ بلاول نانا کے قاتلوں کے ساتھ ملک کر سیاست کر رہا ہے، صرف ہمارے ہی لوگ نہیں بلکہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے لوگ بھی واپس آئیں گے، کوئی بھی کسی بھی وقت سیدھا راستہ اختیار کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے فضل الرحمان کی سمجھ نہیں آئی، اس کی تو سیاست ہی دین پر ہے، لیکن اللہ نے یہ سعادت کس کو دی جس نے اقوام متحدہ میں کھڑے ہو کر اسلامو فوبیا کے خلاف قرارداد منظور کروائی۔ انہوں نے کہا کہ جتنی مرضی اسلام کی بات کرو لیکن اللہ کریم نے آپ کو یہ موقع نہیں دیا کہ اسلام کے لئے کچھ کر سکو، لیکن مجھ جیسے گناہگار کو یہ سعادت دی۔ انہوں نے کہا کہ آپ سب نے مجھ سے یہ وعدہ کرنا ہے کہ کسی بھی پاکستانی حکمران کو کسی کے سامنے جھکنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کا جلسہ گاہ پہنچنے پر تالیوں اور گرمجوش نعروں سے استقبال کیا گیا۔وزیراعظم کے سٹیج پر پہنچنے کے بعد قومی ترانہ بجایا گیا۔ قرآن مجید کی تلاوت اور ترجمہ پیش کئے جانے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے ''امر بالمعروف'' جلسہ کے شرکائ سے خطاب کیا۔
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+خبر نگار خصوصی) وفاقی وزیر اسد عمر نے تجویز دی کہ خان صاحب عوام آپ کے ساتھ، الیکشن کال کردو، مخالفین کو چل پتہ جائے گا۔ اسلام آباد میں ’امربالمروف‘ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ حرام کی دولت والے حکمران آنکھیں اٹھا کر بات نہیں کرسکتے تھے، عمران خان نے جرات کیساتھ اقوام متحدہ میں اسلام کا مقدمہ لڑا، وزیراعظم صاحب! عدم اعتماد چھوٹی چیز ہے، پاکستان کی عوام عمران خان کے ساتھ ہے، فتح آپ کی ہوگی، عمران خان نے قوم کو جگا دیا ہے، جتنا بڑا جلسہ ہے ٹی وی اسے کور نہیں کر سکتا، لاکھوں لوگ پنڈال کے باہر موجود ہیں، خان صاحب الیکشن تو اگلے سال ہے دل کر رہا ہے الیکشن کال کر دو ان کو پتا چل جائے گا عوام کس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ کیا عمران خان بچوں کے لیے پراپرٹی بنانے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے؟۔ عمران خان پاکستان بچانے کی جنگ لڑ رہا ہے، ایک طرف حرام کے پیسوں کا استعمال کرنے والے ہیں۔ فضل الرحمن سن لو جوبائیڈن تمہارا لیڈر ہے ہمارا نہیں، چینی شارٹیج کا سنا تھا کیا کسی نے سنا ہے پالش کی شارٹیج ہوجائے، جو بوٹ پالش ملا، پالش کر دیا، آج کل ولایتی بوٹ پالش کر رہا ہے، حرام کا پیسہ استعمال کرنے والے جمہوری مینڈیٹ چھیننا چاہتے ہیں، ان کا نام نہیں لینا چاہتا ان کی پہلے ہی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔ وفاقی وزیر علی زیدی نے پریڈ گرائونڈ جلسے سے خطاب میں کہا ہے کہ عمران خان امت مسلمہ کے لیڈر ہیں۔ تین چوہوں میں سے ایک چوہا پورے سندھ کی گندم کھا گیا، سندھ کے ہسپتال اور سکولوں کو تباہ کردیا گیا۔ زرداری ٹولہ سندھ کی زمین ہڑپ کررہا ہے، چوہے ناکام ہوں گے۔ امر بالمعروف جلسہ عام سے خطاب میں شاہ محمود کا کہنا تھا کہ میرا اور میرے بیٹے کا ووٹ عمران کی امانت ہے، اس میں خیانت نہیں کریں گے۔ ضمیر کا سودا نہیں کریں گے، عمران کو جھکانے کیلئے وہ سب اکٹھے ہوگئے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وہ کہتے ہیں خان تم این آر او دے دو ہم عدم اعتماد واپس لے لیں گے۔ ان کا کہنا تھاکہ میرے سینے میں بہت سے راز ہیں، چاک کردوں تو یہ منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے، میں نے اپنے کپتان کو بتادیا کہ منصوبہ کیا ہے، منصوبہ بندی کہاں ہورہی ہے، یہ فیصلہ عمران پر ہے وہ قوم کو کتنا اعتماد میں لینا چاہتے ہیں۔ وزیر دفاع پرویز خٹک نے پریڈ گرائونڈ جلسہ گاہ اسلام آباد سے خطاب میں کہا ہے کہ کوئی عمران خان کو ہٹا نہیں سکتا۔ ہمارے ساتھ بلیک میلرز ایم این ایز تھے جو چھوڑ کر چلے گئے۔ چار روز بعد روتے ہوئے دکھائی دیں گے۔ پی ٹی آئی رہنما قاسم سوری نے جلسے سے خطاب میں کہا ہے کہ عمران خان نے اسلامو فوبیا کا مقدمہ لڑا۔ آپ کے وزیراعظم نے مسلم امہ کا سر فخر سے بلند کردیا۔ وفاقی وزیر مراد سعید نے پریڈ گرائونڈ جلسے سے خطاب میں کہا ہے کہ آزاد خارجہ پالیسی کی بات کرنے کی قیمت ادا کرنا پڑتی ہے۔ کرپٹ ٹولے کو عمران خان نے بیروزگار کیا۔ وفاقی وزیر رہنما جی ڈی اے فہمیدہ مرزا نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے جی ڈی اے نے سب سے پہلے اصولوں پر فیصلہ کیا۔ سندھ کے عوام سے انصاف نہ ہونے پر پیپلزپارٹی کا ساتھ چھوڑا۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ تین کرپٹ ٹولہ لیڈر نہیں ڈاکو ہیں، انہوں نے مینج کیا اپنے پلیٹ لیٹس کم کئے اور لندن گئے۔ یہ سازش کرکے شاہ عبداللہ کے ساتھ سعودی عرب گئے۔ وفاقی وزیر شفقت محمود نے پریڈ گرائونڈ میں جلسے سے خطاب میں کہا ہے کہ ساری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، نوازشریف نے موٹر وے کے کک بیک سے لندن میں فلیٹ خریدا۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد حسین چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن کو بتانا چاہتے ہیں ہمارے لیڈر نے کہا تھا کہ تمہیں عدم اعتماد کی تحریک کے لئے دس لاکھ عوام میں سے گزر کر جانا پڑے گا لیکن اب میں کہوں گا کہ تمہیں 20 کروڑ عوام کے درمیان سے گذر کا جانا ہو گا۔ اسلام آباد میں اقتدار عوام دیتے ہیں۔ عمران خان کو عوام کی طاقت نے اقتدار دیا۔ ایوانی سازشوں سے عمران خان کی حکومت کو خطرہ نہیں، اس وقت جنہوں نے عمران خان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے وہ اپنے حلقوں میں نہیں جا سکتے۔