اسلام آباد (خبر نگار، نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر حکومت کے اتحادیوں کو ساتھ ملانے کیلئے پاکستان مسلم لیگ ن کا وفد حکومت کی اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کی قیادت سے ملنے کے لیے چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ گیا۔ مسلم لیگ ن کے وفد میں خواجہ سعد رفیق، سردار ایاز صادق، رانا ثناء اللہ، خواجہ آصف، عطاء اللہ تارڑ و دیگر شامل تھے۔ چودھری شجاعت حسین کے گھر پہنچنے پر مسلم لیگ ن کے وفد کا وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے استقبال کیا۔ مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق کے رہنماؤں کی ملاقات شروع ہوئی، ملاقات میں چوہدری شجاعت، پرویز الہی، طارق بشیر چیمہ شریک تھے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے وفد نے میاں نواز شریف کا پیغام ق لیگ کی قیادت کو پہنچایا۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان کو مسائل سے نکالنا ہے تو اس حکومت کو گھر جانا چاہیے۔ ہم اپنا کیس لیکر مسلم لیگ ق کے پاس آئے ہیں، اپنا مقدمہ رکھا ہے، دلائل پیش کئے ہیں۔ اس حکومت نے برے طریقے سے حکمرانی کی ہے۔ اس حکومت نے قوم سے جھوٹ بولے ہیں اور آج بھی انکے پاس کوئی پروگرام نہیں ہے۔ ق لیگ کیساتھ تلخیاں کم ہو چکیں۔ پلوں کے نیچے سے پانی گزر چکا۔ سرد مہری تھی جو ختم ہو چکی ہے۔ چودھری برادارن سے ہمارے دیرینہ اور خوشگوار تعلقات ہیں۔ ان کیساتھ دہائیوں ہم نے ایک ساتھ پلیٹ فام پر کام کیا ہے۔ ہم نے طویل مشاورت کی۔ مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا۔ میاں نواز شریف کے چودھری شجاعت سے متعلق بیان میں کوئی صداقت نہیں۔ اپوزیشن سمجھتی ہے کہ عمران خان نے ملکی معیشت تباہ کی ہے۔ طارق بشیر چیمہ نے کہا مسلم لیگ ن تحریک عدم اعتماد پر حمایت مانگنے آئی ہے۔ مسلم لیگ ن کی مہربانی یہ ہمارے پاس آئے اور ہمیں عزت بخشی ہیں۔ ایک دو روز ہماری اور مشاورت ہوگی۔ ہماری خواہش ضرور ہے کہ اتحادی مل کر فیصلہ کریں۔ باپ کے اپنے مسائل ہیں، ایم کیو ایم کے اپنے مسائل ہیں اور ہمارے اپنے مسائل ہیں۔ دونوں جماعتوں کی قیادت نے آئندہ لائحہ عمل کے بارے میں مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ق کے سیکرٹری جنرل طارق بشیر چیمہ نے ن لیگ کے وفد کی آمد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کے دوستوں نے ہمیں عزت بخشی، ن لیگ کے رہنما تحریک عدم اعتماد پر تعاون کی غرض سے یہاں تشریف لائے، اس سلسلے میں ایک دو روز میں مزید مشاورت ہوگی۔ مسلم لیگ ن اور ق لیگ رہنمائوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ مسلم لیگ ن نے ق لیگ کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے کی باقاعدہ پیشکش کردی۔ ن لیگ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق نے ن لیگ کی پیشکش پر جواب دینے کیلئے دو دن کی مہلت مانگ لی۔ دونوں جماعتوں نے اس دوران رابطے جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ ترجمان مسلم لیگ ق نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ق اور مسلم لیگ ن کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ والی بات حقائق کے منافی ہے۔ ملاقات میں ایسی کوئی بات نہیں کی گئی ابھی مشاورت جاری ہے۔ قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔ پاکستان مسلم لیگ (ق) سے وزیر دفاع پرویز خٹک نے ایک مرتبہ پھر رابطہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر دفاع پرویز خٹک نے ق لیگ کی قیادت سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ ذرائع مسلم لیگ (ق) کا کہنا ہے کہ آج کی ٹیلیفونک گفتگو میں کوئی حتمی بات نہیں ہوئی، مسلم لیگ (ق) وزارت اعلیٰ سے کم کسی بات پر گفتگو کے لیے تیار نہیں ہیں۔ ذرائع ق لیگ کا کہنا ہے کہ حکومت نے ابھی تک کسی قسم کی پیشکش کی، نہ کوئی جواب دیا۔ دوسری جانب پرویزالٰہی نے زرداری ہائوس میں آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال، تحریک عدم اعتماد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ چودھری سالک حسین اور طارق بشیر چیمہ بھی پرویزالٰہی کے ہمراہ تھے۔
ق لیگ سے پر ویز خٹک، ن لیگ، پی پی کے پھر رابطے، سرد مہری ختم ہو گئی: سعد رفیق
Mar 28, 2022