عبدالقدوس بزنجوبھائی ہیں کو ئی اختلاف نہیں جام کمال

کوئٹہ ( بیورورپورٹ ) سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان عالیانی نے کہا  کہ وفاق میں خالد مگسی ہمارے پارلیمانی لیڈرہیں وفاق میں سب سے رابطے میں ہے، کابینہ کے حوالے سے میر عبدالقدوس بزنجو نے جماعت سے مشورہ نہیں کیا ، اتنے عرصے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ بہتری نظر نہیں آرہی ہے ،وزیر اعلٰی عبدالقدوس بزنجو کو ظہور بلیدی سے وزرات لینے پر نوٹس کرینگے، عبدالقدوس بزنجو بھائی ہیں ،ان سے کوئی اختلاف نہیں البتہ حکومت جو بھی فیصلے کرے گی اس کا جواب جماعت کو دینا پڑے گا ،  بلوچستان میں ہماری ہی جماعت کی حکومت ہے حکومت میں کچھ چیزیں جس سمت جارہی ہے اس پر انہیں تحفظات ہیں ، ہمارے دور میں تمام اداروں نے بہترین کام کیا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ جام کمال خان نے کہا کہ  بلوچستان میں ہماری ہی جماعت کی حکومت ہے، حکومت میں کچھ چیزیں جس سمیت جا رہی ہیں اس پر تحفظات ہیں، ظہور بلیدی  ساتھ ہیں سیاست ذاتیات پر نہیں ہوتیں، ظہور بلیدی جب تک کابینہ اور وزرات میں تھے انہوں نے شفافیت کو ترجیح دی۔ انہوں نے کہا کہ آج بلوچستان عوامی پارٹی کو کچھ لوگ کمزور کررہے ہیں، ہمارے دور میں تمام اداروں نے بہترین کام کیا، وزیر اعلی عبدالقدوس بزنجو کو ظہور بلیدی سے وزرات لینے پر نوٹس کرینگے کابینہ کے حوالے سے عبدالقدوس بزنجو نے جماعت سے مشورہ نہیں کیا۔ جام کمال خان عالیانی نے کہاکہ جب اپنے حلقوں میں جائیں گے تو لوگ سوال کرینگے کہ آپ چپ کیوں تھے، بلوچستان عوامی پارٹی کا نقصان نہیں بلکہ پورے بلوچستان کا نقصان ہو رہا ہے، وفاق کی صورتحال پر خالد مگسی  کے سب سے رابطے ہیں۔ جو کچھ ہورہا ہے یہ پاکستان کی معیشت اور خارجہ پالیسی پر اثرانداز ہورہی ہے۔خالد مگسی ہمارے پارلیمانی لیڈر،وفاق میں سب سے رابطے میں ہے، عدم اعتماد کے حوالے سے ہمارا حزب اختلاف سے براہ راست کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ بی این پی،جمعیت اور دیگر جماعتیں اگر بلوچستان کے حوالے سے حکومت کو سنجیدہ سمجھتے ہیں تو حکومت کا ساتھ دیں۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...