امتِ مسلمہ کو آج جن مسائل اور چیلنجز کا سامنا ہے ان میں غیر مسلم دنیا کے متعصبانہ رویہ کے ساتھ ساتھ اپنوں کی دشمنی اور مذہبی جنون بھی شامل ہے جس کی وجہ سے اسلامی ممالک بدامنی، انتشار اور عدم استحکام کا شکار ہو چکے ہیں۔ عرب دنیا کو داعش اور حوثی باغیوں نے مسلسل عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے جو وقتاً فوقتاً عرب ممالک پر حملہ آور ہونے اور تخریب کاری کی کارروائیوں سے اہم تنصیبات اور مقامات کو نشانہ بنانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ سعودی عرب ان دنوں حوثی باغیوں کا ہدف ہے۔ ہفتہ کے روز سعودی عرب کے شہر جدہ میں یمن کے حوثی باغیوں کے میزائل اور ڈرون حملوں کے نتیجے میں ایک آئل ڈپو میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔ اسی طرح جازان صوبے میں بھی ’المختارہ‘ سٹیشن پر راکٹ داغا گیا۔ پاکستان نے حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب کے مختلف حصوں میں شہری علاقے اور توانائی کی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی ہے۔ اس سلسلے میں دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ یہ حملے سعودی عرب اور خطے کے امن و سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہیں۔ سلامتی اور جغرافیائی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کے خلاف پاکستان سعودی عرب سے مکمل یکجہتی اور اس کی حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔ حوثی باغیوں کی بڑھتی ہوئی تخریبی سرگرمیاں نہ صرف سعودی عرب کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں بلکہ عرب دنیا کے امن، سکون اور استحکام کی راہ میں بھی سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ اس عفریت کا مقابلہ کرنے کے لیے عرب ممالک کو اپنے اندر اتحاد و تعاون کی فضا قائم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کو بھی اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے فعال ہونا پڑے گا اور ایسے اقدامات کرنا ہوں گے جن سے نہ صرف تخریب کاری کے ان واقعات پر قابو پایا جا سکے بلکہ ایسا انتظام بھی کیا جائے کہ ان واقعات اور کارروائیوں کا اعادہ نہ ہونے پائے۔
حوثی باغیوں کی تخریب کاری او آئی سی ذمہ داری ادا کرے
Mar 28, 2022