کرناٹک میں حجاب کے بعد مدارس پر پابندی کا مطالبہ


بنگلورو (اے پی پی) بھارتی ریاست کرناٹک میں نت نئے مسلم مخالف اقدامات سامنے آرہے ہیں۔ حجاب پر پابندی کے بعد مندروں کے میلوں میں مسلمان دکانداروںکو کاروبار سے روک دیا گیا جب کہ اب مدارس پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مدارس پر پابندی لگانے کا مطالبہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی رینو اچاریہ نے وزیر اعلی بسوراج ایس بومئی اور وزیر تعلیم بی سی ناگیش سے کیا ہے۔ انہوں نے اسمبلی میں مدارس کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ مدارس میں بھارت مخالف اسباق پڑھائے جاتے ہیں، لہٰذا ان پر پابندی لگنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حجاب معاملے پر کچھ ملک مخالف تنظیموں نے کرناٹک بند کی اپیل کی ہے جسے ہم برداشت نہیں کریں گے۔ دوسری طرف بھارتی ریاست مہاراشٹر کے ضلع پالگھر ویرار میں قائم دیوا لا کالج کی پرنسل بتول حامد نے حجاب کیوجہ سے پریشان کیے جانے پر استعفیٰ دے دیا ہے۔ بتول حامد نے اپنے استعفی میں کہا کہ کئی روز سے اپنے اطراف جاری ماحول کے سبب پرنسپل کے طور کام کرنا میرے لیے ممکن نہیں ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...