اسلام آباد (نا مہ نگار) پارلیمنٹ کا مشترکہ کے آغاز ہی میں اپوزیشن جماعت پی ٹی آئی کے سینیٹرز نے نعرے بازی کی۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پی ٹی آئی سینیٹرز کی پہلی بار شرکت ،نعرے لگاتے ہوئے ایوان میں داخل ہوئے اور سپیکر قومی اسمبلی کے ڈائس کے سامنے جا کر شدید نعرے بازی کی جبکہ حکومتی اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے” لوٹ کے بدھو گھر کو آئے“کے نعرے لگا کر کا طعنہ دیا گیا،وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود کے خطاب کے دوران تحریک انصاف کے سینیٹرز نے ایوان میں ڈیزل ڈیزل کے نعرے لگانے شرو ع کردیئے اور حکومتی سینیٹرز نے بھی جوابی نعرے بازی کی اورگھڑی چور چور اور یہودی ایجنٹ کے نعرے لگائے ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی شور شرابہ کی وجہ سے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بروز پیر 10 اپریل دن11 بجے تک ملتوی کر دیا۔ پی ٹی آئی کے سینیٹرز ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے ہوئے نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان میں داخل ہوئے ،ہم نہیں مانتے ظلم کے ضابطے ،لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی نہیں چلے گی،غنڈہ گردی نہیں چکے گی، کے نعرے لگائے احتجاج کی قیادت سینیٹر ولید اقبال اور ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کی بعد ازاں وہ اپنی نشستوں پر بیٹھ گئے ۔ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سینیٹرز پہلی بار مشترکہ اجلاس میں آئے ہیں جس پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ میں آپ کو خوش آمدید کہتا ہوں، سینیٹر شہزاد وسیم نے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت پر کڑی تنقید کی۔ شہزاد وسیم نے کہا ہے کہ قو م رمضان کا چاند دیکھنے میں مصروف تھی کہ آدھی رات کو الیکشن کمیشن کے فیصلے کا چاند طلوع ہوا ،جو قوم کے لیے تاریکی لے کر آیا ۔شہزاد وسیم نے کہا کہ ہم محترمہ شہید کی شہادت دیکھ چکے، آپریشن رد الفساد دیکھ چکے، دہشت گردی کا عروج دیکھ چکے لیکن پھر بھی الیکشن ہوئے، سیاست دان الیکشن سے نہیں بھاگتا۔ انکا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے سپیکر قومی اسمبلی کے فیصلے کو رد کیا جس کے نتیجے میں یہ موجودہ حکومت بنی، وہ فیصلہ ہمیں سوٹ نہیں کرتا تھا لیکن ہم نے اس کو تسلیم کیا، عدلیہ کے خلاف، ججز کے خلاف آڈیوز کی بھرمار ہوئی، تصاویر جاری کی گئیں، انتظامیہ اور ریاست اس طرح سے کام نہیں کرے گی تو پھر ہمارا مستقبل کیا ہوگا۔اس وقت کوئی محفوظ نہیں ہے، پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے،سب سے بڑی پارٹی کا سربراہ کے گھر پر چڑھ دوڑتے ہیں، کیا یہ جموریت کی عکاسی کرتا ہے، یہاں احتجاج کرنے والے پختونوں کو دہشت گرد کہا گیا، پختون آج بھی ملک کے لیے خون دے رہے ہیں، میں نگران وزیراعلی کو کہتا ہوں کہ وہ ہاتھ توڑیں نہیں بلکہ ہاتھ جوڑیں اور معافی مانگیں کہ انہوں نے اس قوم کے ساتھ ظلم کیا ہے۔ انہوں نے ملک کی معیشت کو جس مقام پر پہنچادیا اور یہ مفت آٹا زندگی کا گھاٹا بن چکاہے ، لوگوں کے ساتھ کیا ہو رہاہے، کتنی جانیں جا چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرول پر سبسڈی کا اعلان کرتے ہیں اور پھر آئی ایم ایف سے جھاڑ پڑتی ہے تو جھاگ کی طرح بیٹھ جاتے ہیں، یہ ہے ان کا طرز حکومت، ملک اس طرح سے نہیں چل سکتا، قومی مفاد کے لیے بات کرنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت کا خط بھی بطور آئینی سربراہ مملکت اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدرمملکت ملک میں آئین کی خلاف ورزی پر کیا آواز بھی نہ اٹھائے، اس پر بھی آپ ناراض ہوجاتے ہیں، جو مناسب نہیں ہے۔ سیاسی جماعتیں عوام سے رشتہ نہیں توڑتیں، مینار پاکستان پر جلسے سے پارٹی نے اپنے ہی سابقہ ریکارڈ توڑ دیے، آپ جذبہ و جنون کو شکست نہیں دے سکتے، پی ٹی آئی کسی قسم کا انتشار نہیں چاہتی، تحریک انصاف الیکشن چاہتی ہے، ملک میں انتشار پیدا کرکے الیکشن سے فرار کے رستے ڈھونڈے جا رہے ہیں، ہم نے اس دستور کو شاہراہ دستور تک محدود کردیا ہے، اس کے ساتھ جڑیں، کسی پختون کو دہشت گرد، کسی بلوچ کو غدار نہ کہیں۔ آئیں، آئینی اور قانونی فریم ورک میں مل کر ساتھ بیٹھیں، الیکشن کے راستے کی بات کریں، جب تک الیکشن نہہوئے سیاسی، معاشی استحکام نہیں آئے گا۔ وفاقی وزیر برائے مواصلات مولانا اسعد محمود نے کہا کہ براڈ شرمین شدت پسند اسرائیلی ہے، زلمے خلیل زاد یہودی ایجنٹ ہے، زلمے خلیل زاد کو ڈاکٹر عافیہ نظر نہیں آئی عمران خان نظر آتا ہے، عمران بین الاقوامی ایجنٹ ہے پوری دنیا اس کیلئے تڑپ رہی ہے۔آئین لکھنے کی اجازت سپریم کورٹ کو نہیں ہے جناب سپیکر آپ ججز کو بلائیں، جنہوں نے کبھی کہا کہ پارٹی لیڈر کا فیصلہ حتمی ہوتا ہے، کبھی کہا کہ پارلیمانی لیڈر کا فیصلہ حتمی ہوتا ہے، اگر آرمی چیف کو کمیٹی میں طلب کیا جاسکتا ہے تو سپریم کورٹ کے جج کو بھی طلب کیا جاسکتا ہے۔سی وقت صدر، وزیراعظم اور ڈپٹی اسپیکر پر آرٹیکل سکس لگنا چاہئے تھا،دو نمبر پٹھان کے لئے عدالت کا دروازہ کھلا، عدالت ان کی بات سن لیتی ہے جب ہم انتخابات کی بات کرتے رہے اور سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تو نہیں کھلا، امریکی سازش کا بیانیہ رچایا گیا، ایسی حکومت پر لعنت بھیجتا ہوں جس کے لئے امریکہ کی اشیرباد چاہئیے، زلمے خلیل زاد اسرائیل کے لئے بھی لابی کرتا ہے اور تمہارے لئے بھی لابنگ کرتا ہے،مولانا اسعد محمود نے کہا کہ آئے ہوئے مہمانوں کا شکرگزار ہوں جو ایک گھنٹے سے اپنے لیڈر کے لئے بھیک مانگ رہے ہیں،اگر پارلیمان آرمی چیف کو طلب کرسکتا ہے تو عدلیہ کے ججوں کو بھی طلب کرسکتا ہے ۔ انسانی حقوق کی نام نہاد تنظیمیں جو اسرائیلیوں کی ہم نوا ہیں وہ عمران خان کے لئے میدان میں آجاتی ہیں کہ ہمیں تشویش ہے سادہ لباس میں دہشت گردزمان پارک بیٹھے ہیں۔ ان کو کیا پتہ ریاست مدینہ کیا ہے، تم مزید چیخو گے تمہارے نصیب میں چیخنا ہے۔مولانا اسد محمود نے پی ٹی آئی کو میوزک اورخواتین کے بغیر جلسہ کرنے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ یہ خواتین اورگانوں کے ذریعے جلسے کرتے ہیں جب ان کے پاس اقتدار آیا تو ایک قادیانی کو معاشی کونسل کا رکن بنایا،یہ بات لیفٹسٹ اور رائٹسٹ کی نہیں ہے ہم پاکستان پر اپنی نسل قربان کردیں اور رسول کی ذات پر کئی پاکستان قربان کردوں ۔آصف محود رجسٹرڈ قادیانی ان کے لیڈر کے حق میں ٹویٹ کررہا ہے جارج کیلوے ان کے لیڈر کے حق میں بات کرتا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے مجلس شوری پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بروز پیر 10 اپریل، 2023 کو دن 11 بجے تک ملتوی کر دیا۔
مشترکہ پارلیمنٹ اجلاس میں پی ٹٰ آئی کی آمد ، نعرے ، حکومتی بنچوں کا جواب
Mar 28, 2023