اسلام آباد (نامہ نگار‘ این این آئی) وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے قومی اسمبلی کو آگاہ کیا ہے کہ موجودہ حکومت معیشت کو سود سے پاک کرنے کےلئے پرعزم ہے، اس سلسلے میں ٹرانسفارمیشن پلان تیاری کے حتمی مرحلے میں ہے۔ خیبر پی کے کے قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی جن میں وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور بھی شامل تھے، نے پی ایس ڈی پی فنڈز کے اجرا میں تاخیر پر احتجاجاً ایوان سے واک آﺅٹ کیا جبکہ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی کو ہدایت کی ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں سے لوگوں کو امدادی رقوم کی ترسیل کے حوالے سے رپورٹ منگوا لیں۔ پیرکو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات میں آسیہ عظیم کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ ایف بی آر کے ریکارڈ کے مطابق اس وقت ملک میں 3161غیرملکی کمپنیاں موجود ہیں جن میں 2021 میں 307 ارب اور 2022 میں 340 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی۔ ہیلتھ کارڈ کے ذریعے علاج معالجہ کےلئے مرکز اور صوبے کردار ادا کررہے تھے۔ اس کا بجٹ بہت زیادہ بڑھ گیا تھا۔ ہم اس کی ری ڈیزائننگ کررہے ہیں تاکہ صرف مستحق لوگوں کو علاج معالجہ کی سہولت مل سکے۔ مولانا عبدالاکبر چترالی کے سوال کے جواب میں وزیرمملکت برائے خزانہ نے کہا سٹیٹ بینک نے شرح سود میں اقتصادی صورتحال کو مدنظر رکھ کر بڑھایا ہے۔ اس معاملے میں حکومت کا کردار نہیں ہوتا۔ اجلاس میں وزارت خزانہ کی طرف سے ملکی وغیرملکی قرض کی تفصیلات پیش کردی گئیں، وزارت خزانہ کےمطابق جون 2020میں ملکی قرضہ 23ہزار283ارب روپے تھا، دسمبر2022 میں ملکی قرضہ 31ہزار 116ارب روپے ہوگیا، جون 2020میں غیرملکی قرض 13ہزار116ارب روپے تھا، دسمبر 2022 میں یہ قرض 19ہزار 605ارب روپے ہوگیا۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق جون 2020 میں کل سرکاری قرض 36ہزار 399 ارب تھا، دسمبر 2022 میں سرکاری قرض 52ہزار 721 ارب روپے ہوگیا۔ جون 2020میں جی ڈی پی کا 76.6فیصد قرضہ لیا گیا، جون 2021میں کل جی ڈی پی کا 71.5فیصد قرض لیا گیا،جون 2022میں جی ڈی پی کا کل قرض 73.5فیصد لیا گیا۔ نکتہ اعتراض پر مسلم لیگ (ن)کے رکن قومی اسمبلی راﺅ اجمل نے کہا کہ ژالہ باری سے گندم کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔ مولانا جمال دین نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ہمارے علاقے میں ڈرون حملے ہوئے جس میں دو معصوم بچے شہید ہوئے اس کا خون کس کے ہاتھ پر تلاش کریں۔ بریگیڈئیر کمال مصطفی کو شہید کیاگیا ان دونوں واقعات کی تحقیقات کرائی جائیں۔ اسلام آباد میں عورتوں کے خلاف جرائم میں اضافہ کے حوالے سے آسیہ عظیم کے توجہ دلاﺅ نوٹس کے جواب میںوزیر مملکت برائے داخلہ عبدالرحمان کانجو نے کہا کہ اسلام آباد میں پبلک مقامات پر خواتین کو سازگار ماحول کی فراہمی کے لئے کوشاں ہیں۔ عالیہ کامران اور دیگر نے انسانی سمگلنگ کے حوالے سے توجہ دلاﺅ نوٹس کے جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ نے بتایا کہ انسانی سمگلنگ کی وجہ سے بڑے ناگوار حادثات درپیش آتے ہیں۔ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ اس ایوان میں پیش کریں گے۔ قومی اسمبلی میں صحافیوں اور میڈیا پیشہ وروں کے تحفظ ترمیمی بل 2023 پیش کر دیا گیا۔ وزیر پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے بل پیش کیا۔ وفاق کے امور سے متعلق پالیسی کے اصولوں کی تعمیل اور نفاذ پر مختلف سالوں کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی۔ محسن داوڑ کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہا کہ ٹی ٹی پیز کےلئے 95 ارب روپے کا منظور شدہ فنڈ تھا۔ اس ضمن میں112 ارب روپے جاری ہوچکے ہیں۔ منظور شدہ فنڈز سے 17ارب زیادہ ریلیز ہوچکے ہیں۔ محسن داوڑ نے مبینہ طور پر سابق فاٹا کے 45 ارب کے پی ایس ڈی پی فنڈز میں سے رواں سال صرف 5 ارب ریلیز کرنے پر وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور سمیت قبائلی اضلاع کے ارکان نے واک آﺅٹ کیا۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 193راجن پورII سے ضمنی الیکشن میں منتخب ہونے والے محسن لغاری نے رکنیت کا حلف اٹھا لیا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس کی کارروائی چلانے کے لئے پینل آف چیئرپرسن کی نامزدگی کردی۔ اجلاس آج دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ سائرہ بانو نے کہا کہ آئین تو ویسے ہی نہیں رہا‘ کورم یہاں ہے نہیں‘ وزراءکہاں پر ہیں۔ ان کو بلایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ روزے رکھ کر سب ارکان آتے ہیں۔
قومی اسمبلی