پنجاب اسمبلی، ہیلتھ ایجوکیشن پر فوکس، وزیر خزانہ: اپوزیشن نے بانی پی ٹی آئی کے بینر لگا دیئے

لاہور (خصوصی نامہ نگار) صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے پنجاب اسمبلی کے ایوان میں بجٹ بحث کو سمیٹتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا ہیلتھ اور ایجوکیشن پر مین فوکس ہے، اٹھائیس منصوبوں میں ہم نے کام کا آغاز کردیا ہے، ایک ماہ سے کم وقت والی حکومت نے ڈائریکشن دی ہے کہ صوبے کو کیسے لے کر چلنا ہے، نواز شریف اور شہباز شریف جیسی تجربہ کار قیادت موجود ہے، 2018ء میں آر ٹی ایس بٹھا کر ایک نااہل اور کرپٹ شخص کو بٹھایا گیا، پنجاب کی تعمیر و ترقی کا سفر روکا تھا جو دوبارہ شروع ہوگیا ہے، پنجاب کی عوام دیکھ رہی ہے کہ ایک اہل اور عوامی حکومت کیا ہوتی ہے، تمام اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے بجٹ بحث میں حصہ لیا، ایک سو ساٹھ اراکین نے اس بجٹ بحث میں حصہ لیا، کچھ اراکین نے کہا کہ پچھلی حکومت بجٹ بناکر گئی ہے، نگران حکومت کا نو ماہ کا بجٹ تھا، تین ماہ کا بجٹ ہمارے حصے میں آیا، انشاء اللہ ہم جلد چیزوں کو بہتر کرتے چلے جائے گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا ہیلتھ اور ایجوکیشن پر مین فوکس ہے، 2018ء میں ووٹ چوری کرکے پی ٹی آئی کو مسلط کیا گیا اس وقت کرپشن کا نمبر ایک سو سترہ تھا، ان کی حکومت میں کرپشن کا نمبر ایک سو بیالیس پر چلا گیا تھا۔ دو ہزار سترہ اور اٹھارہ کا ہمارا آخری بجٹ تھا اس میں چھ سو پینتیس ارب کا ترقیاتی بجٹ دیا تھا، انہوں نے دو ہزار اٹھارہ انیس میں آکر پنجاب ریونیو کولیکشن ہی نہ کرسکے، انہوں نے صرف ترقیاتی بجٹ کے لئے دو سو پینتیس ارب رکھا، اگلے سال تین سو پچاس ارب اور تیسرے سال تین سو سینتیس ارب رکھا تھا، ہم نے چھ سو پچپن ارب کا ترقیاتی بجٹ رکھا ہے، فری میڈیسن نان ڈویلپمنٹ سائیڈ میں سے دیا جاتا ہے۔ وزیر خزانہ نے الزام عاید کیا کہ پرویز الہی اور محمد خان بھٹی نے دس دس کروڑ لے کر دو دو کمروں میں یونیورسٹی بنا دی۔ ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور رولز کو بلڈوز کر کے اسمبلی سے پاس کرواتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومت نے اپنے دور میں اساتذہ کی بھرتیاں نہیں کی، ایک لاکھ سترہ آسامیاں اساتذہ کی خالی ہیں، ہیلتھ میں بھی بھرتیاں کرنے کی ضرورت ہے، ایئر ایمبولینس کے لئے انتالیس کروڑ روپے رکھا ہے، مہنگائی کی شرع چار فیصد تھی ، مزید دانش سکول بنائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں قائد حزب اختلاف کو بتانا چاہتا ہوں مسلم لیگ ن ناممکن کو ممکن بنانے کا نام ہے، ہمارا بجٹ نوجوانوں کے لئے بے تحاشا مواقع رکھتا ہے، رمضان نگہبان پیکج آج اپوزیشن کو برا لگ رہا ہے، پینسٹھ لاکھ گھروں میں رمضان پیکج جارہا ہے، اگلے سال انشاء  اللہ رمضان پیکج میں بہت بہتری نظر آئے گی، جنوبی پنجاب ہماری ترجیحات میں بالکل شامل ہے، جنوبی پنجاب کے لئے ساڑھے تین ارب کے پروگرام اے ڈی پی میں شامل ہے۔ وہ گذشتہ روز پنجاب اسمبلی کے ایوان میں خطاب کررہے تھے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ چالیس منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر چوہدری ظہیر اقبال چنڑ کی صدارت میں شروع ہوا۔ اپوزیشن ارکان اسمبلی بانی پی ٹی آئی کی تصویر والے کے بینرز ایوان میں لے آئے، اپوزیشن ارکان نے بینچز کے سامنے بانی پی ٹی آئی کے بینرز آویزاں کردئیے،بینرز پر ’'ریلیز عمران خان' ‘ نعرہ درج تھا۔ نقطہ اعتراض پر اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں اسلم اقبال کو ایوان میں کیوں آنے نہیں دیا جارہا جب پتہ چلا کہ میاں اسلم اقبال پنجاب اسمبلی آنا چاہا تو باہر پولیس لگادی گئی،ہمارے دو ممبران میاں اسلم اقبال اور احمد رشید بھٹی کو ہر صورت پنجاب اسمبلی میں لائیں گے، ہم اس پر کمپرومائز نہیں کریں گے، ہمیں یہ اطلاع ملی ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی کی طبیعت ناساز ہے، چوہدری پرویز الٰہی سابق ڈپٹی وزیر اعظم اور دو مرتبہ وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں، ہمیں خدشہ ہے کہ میاں اسلم اقبال اگر آکر باہر نکلے تو ان کو پکڑ لیا جائے گا یہ ایک سیریس معاملہ ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے رانا آفتاب نے گذشتہ روز بھی اجلاس دیر سے شروع کرنے پر کہا کہ روزانہ اجلاس دو دو گھنٹے دیر سے شروع ہوتا ہے، وزیر خزانہ صاحب اگر اتنا مصروف ہوتے ہیں ہمیں بھی بتا دیا کریں ہم بھی لیٹ آیا کریں، جس پر ڈپٹی سپیکر نے جواب میں کہا کہ میاں اسلم اقبال جب چاہے ایوان میں آسکتے ہیں کسی نے نہیں روکا، کچھ باتیں سپیکر سے کرکے پھر بتائوں گا۔ بجٹ بحث میں حصہ یتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے رکن کرنل ریٹائرڈ شعیب کا کہنا تھا کہ بجٹ میں پسماندہ علاقے کے لیے کوئی بجٹ نہیں رکھا گیا۔

ای پیپر دی نیشن