اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں ) سینٹ الیکشن میں پنجاب سے 7 سینیٹرز بلا مقابلہ منتخب ہوگئے۔ جن میں پرویز رشید، ناصر محمود، احد چیمہ اور طلال چوہدری، محسن نقوی بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایم ڈبلیو ایم کے راجہ ناصر عباس اور حامد خان بھی سینیٹر منتخب ہوگئے ہیں۔ ٹیکنوکریٹ کی نشست پر مصطفیٰ رمدے نے اپنے کاغذات واپس لیے تھے جبکہ جنرل نشست پر شہزاد وسیم، مصدق ملک، ولید اقبال اور عمر اعجاز چیمہ نے کاغذات واپس لیے۔ طلحہ محمود کے پی کے سے پی پی پی کے سینٹ میں جنرل نشست پر امیدوار ہوں گے۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی طرف سے خیبر پختونخوا میں سینٹ انتخابات کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی کا اجلاس پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی رہنما مسز فریال تالپور کے زیر صدارت منعقد ہوا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت کی ہدایت پر فدا محمد خان اور قیضار خان میاں خیل پارٹی مفادات کی خاطر سینٹ انتخابات سے دستبردار ہوگئے ہیں۔ فدا محمد خان پارٹی کی طرف سے جنرل نشست اور قیضار خان میاں خیل ٹیکنوکریٹ کی نشست پر امیدوار تھے۔ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے سینٹ انتخابات کے لیے عامر چشتی کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان فیصل واوڈا کو بطور آزاد امیدوار سپورٹ کرے گی۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما رئوف صدیقی اور نجیب ہارون سینٹ الیکشن سے دستبردار ہوگئے۔ ادھر سینٹ الیکشن کے دوران بلوچستان میں سینیٹرز کو بلامقابلہ منتخب کرانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ سیاسی جماعتوں کے مابین سینیٹرز کے بلا مقابلہ انتخاب کا فارمولا طے پانے کا امکان ہے، 11 نشستوں میں سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کو تین تین نشستیں مل سکتی ہیں۔ اسی طرح جمعیت علماء اسلام کو 2 نشستیں دی جائیں گی۔ جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کو ایک ایک نشست مل سکتی ہے۔ دوسری طرف سینٹ الیکشن میں خواتین کی مخصوص نشست کے معاملے پر پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ میں مذاکرات ناکام ہو گئے۔ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے انوشے رحمان اور بشریٰ انجم بٹ امیدوار ہیں۔ سنی اتحاد کونسل کی صنم جاوید بھی سینٹ الیکشن کیلئے میدان میں ہیں۔ حکومتی اتحاد کی تین جبکہ اپوزیشن کی ایک امیدوار مدمقابل ہوں گی۔