اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے پراپرٹی ٹیکس کی شرح میں ظالمانہ اضافہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلدیاتی نمائندگان کی غیر موجودگی میں ایم سی آئی کے پاس ٹیکس لگانے کا اختیار نہیں ہے اور گزشتہ عرصہ میں بڑھائے گئے ٹیکس کے خلاف ہماری اپیلیں ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہیں ماضی میں پراپرٹی ٹیکس میں اضافے کے خلاف اپیلوں کے فیصلے تک ایم سی آئی کے پاس نیا ٹیکس لگانے کا جواز نہیں لیکن اس کے باوجود ظالماننہ پراپرٹی ٹیکس لگایا جا رہا ہے ، پراپرٹی ٹیکس میں موجودہ ظالمانہ اضافے سے اسلام آباد ایشیا کا مہنگا ترین دارالحکومت بن جائے گااورٹیکس میں موجودہ اضافے کے بعد جائیداد کی خرید و فروخت بند ہو جائے گی گزشتہ روز جاری بیان کے مطابق محمد کاشف چوہدری نے کہا کہ نئی ٹیکس شرح کے نفاذ سے کرایوں میں ہوشربا اضافہ ھو گا اور شہر اسلام آباد میں کاروبار کرنا اور رہائش رکھنا ناممکن ھو جائے گا ہم نے پہلے بھی ظالمانہ ٹیکسز کے خلاف آواز بلند کی اور اب بھی ہر فورم پر ان ٹیکسز کے خلاف بھرپور اقدامات اٹھائیں گے انہوںنے کہا کہ شہری سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ادارے کو ظالمانہ ٹیکس نہیں لگانے دیں گے اورظالمانہ ٹیکسز کے خلاف عدالتی و عوامی احتجاج کا ہر راستہ اختیار کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ،وزیر داخلہ فوری طور پر نوٹس لے کر اس ظالمانہ ٹیکس کے نفاذ کا فیصلہ واپس کروائیں بصورت دیگر ان ٹیکسز کے خلاف عدالتی اور عوامی احتجاج کا راستہ اختیار کیا جائیگا۔
مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے پراپرٹی ٹیکس میں ظالمانہ اضافہ مستردکردیا
Mar 28, 2024