تجدید عہد کا دن

اقوام عالم کی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو کچھ لمحے اور ایام ایسے سامنے آتے ہیں جو نہ صرف تاریخی حیثیت اختیار کر جاتے ہیں بلکہ ملکوں اور قوموں کی بقا اور سا  لمیت کے ضامن بن جاتے ہیں -ایسے ہی دو ایام برصغیراور پاکستان کے مسلمانوں کی زندگی میں آئے جنہوں نے تاریخ کا رخ موڑ دیا-14اگست 1947وہ یاد گار دن ہے جب برصغیر کے مسلمانوں نے اپنی جان ومال کی قربانی دے کر ایک علیحدہ مملکت حاصل کی اورپھر پاکستان کی زندگی میں ایک ایسا لمحہ آیا جس نے پوری دنیا کے سامنے پاکستان کو ایک روشن ستارہ بنا دیا اور ان کے سر فخر سے بلند ہو گئے-28 مئی 1998 پاکستان کو اس وقت کے وزیراعظم محمد نواز شریف نے پوری دنیا پر آشکار کر دیا کہ ہم ایک زندہ قوم ہیں اور اپنی بقا اور سا  لمیت کیلئے کسی کے آگے سر خم کرنے کی بجائے سر اٹھا کر چلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں -
الحمداللہ!  28مئی 1998 کو 3:16بجے سہ پہر جب پاکستان کی قیادت نے چاغی کے مقام پر ایٹمی دھماکے کئے،اس لمحہ نے پوری قوم کے سر فخر سے نہ صرف بلند کر دیئے بلکہ دشمنوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کی ہمت اور حوصلہ عطاء کیا-آج کل کے دور میں طاقت کا حصول ناگزیر بن چکا ہے -اسطرح ایک طرف تو ملک عالمی عتاب سے بچ جاتا ہے اور دوسری طرف اپنے حقوق کے حصول کے لئے اسے دوسروں کے آگے ہاتھ پھیلانا نہیں پڑتے- 10اور 11مئی کو بھارت نے پوکھران کے مقام پر ایٹمی دھماکے کئے اور ایشیاء میں طاقت کے توازن کو خراب کر دیا-
پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت اور سائنسدانوں نے اعلان کر دیا کہ ہمارے پاس بھی ایٹمی طاقت ہے اور اس کا عنقریب تجربہ کریں گے -اس اعلان کے ساتھ پوری دنیا میں ایک کھلبلی سی مچ گئی - امریکی صدر نے پاکستان پر اخلاقی ،سیاسی اور امدادی دبائو کے علاوہ لالچ دینا شروع کر دیااس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کوٹیلی فون پرمالی امداد کا لالچ بھی دیا کہ وہ ایٹمی دھماکے نہ کریں ،مگر محمد نواز شریف نے تمام تر عالمی دبائو اور ترغیبات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ہوئے عوامی رائے کو فوقیت دی اور 28مئی کو صوبہ بلوچستان میں چاغی کے مقام پر ایٹمی تجربات کر کے وطن عزیز کو دنیا کی دیگر ایٹمی طاقتوں کے ہم پلہ لا کھڑا کیا - جس پر پاکستان کے ایٹمی دھماکے صرف دفاعی نوعیت کے تھے - پاکستانی قوم کو ان سپوتوں پر فخر ہے جنہوں نے دن رات ایک کر کے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنا دیا -بجاطور پر مایہ ناز سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر خان اور ان کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے -
خوش قسمتی سے محمد نواز شریف کی قیادت میںاس وقت کی پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو عوام کا بھر پور مینڈیٹ حاصل تھا -اس مینڈیٹ اور اعتماد کے بل بوتے پر حکومت نے ایٹمی دھماکے کئے-14اگست 1947کے بعد یہ ایک ایسا دن ہے جس پر تمام قوم متحد اور متفق تھی اور یہ دن پاکستان کی یک جہتی کا نشان بن گیا-
دھماکوں کے بعد صوبہ بلوچستان خصوصا چاغی کو ایک منفرد حیثیت حاصل ہو گئی ہے-  حکومت نے اس دن کو ایک خاص نام دینے کے لئے عوام سے رائے حاصل کی- اس سلسلے میں حکومت کو عوام کی طرف سے لاکھوں خطوط موصول ہوئے - بالآخر 28مئی کو ''یوم تکبیر''کے نام سے موسوم کر دیاگیا- تکبیر کے معنی اللہ کی بڑائی اور کبریائی بیان کرنا ہے-
آج جب پوری قوم یوم تکبیر منا رہی ہے - آئیے ہم سب اجتماعی اور انفرادی طور پر اس مبارک اور یادگار دن کے حوالے سے مل کر عہد کریں کہ ہم اس ارض پاک کی بقا ،سا  لمیت ،سرحدوں کی حفاظت ،ترقی و خوشحالی، معاشرے سے ظلم و نا انصافی ،بد عنوانی ،کرپشن ،اقربا پروری،برائی اورلوٹ کھسوٹ کے خاتمے ،مظلوم کی دادرسی ،انصاف کی فراہمی ،غریب کو اس کا حق دینا اور عزتوں اور عصمتوں کی حفاظت کیلئے کام کریں گے-قرآن پاک اور نبی آخر الزمان ﷺ کی تعلیمات کی روشنی میں قائداعظم کے فرمودات ایمان،اتحاد اور یقین محکم پر خلوص نیت سے عمل کرتے ہوئے اس پاک سر زمین کو جنت کا ٹکڑا اور اسلام کا قلعہ بنائیں گے-آمین!

ای پیپر دی نیشن