نئی دہلی(نیوز ڈیسک + ایجنسیاں) بھارت کی مودی سرکار نے اقتدار سنبھالتے ہی رنگ دکھانا شروع کر دیا اور بھارتی آئین کے تحت مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے لیے کارروائی کا آغاز کر دیا۔ متنازع ہونے کے باعث بھارتی آئین میں کشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل ہے۔ بھارتی وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ جن کا تعلق مقبوضہ وادی کے ضلع اودھم پور سے ہے، نے اپنے بیان میں کہا جموں کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے کے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کیلئے کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ حکومت اس آرٹیکل پر بحث کو تیار ہے اور اس مقصد کیلئے این ڈی اے کی حکومت سٹیک ہولڈرز سے رابطے کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے موقف کی تائید ہوتی ہے کہ جس کا اظہار اس نے انتخابی مہم میں کیا تھا۔ جتندر سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 جسمانی سے زیادہ نفسیاتی رکاوٹ ہے۔ مودی کی سربراہی میں حکومت آرٹیکل کو برقرار رکھنے یا ختم کرنے کے بارے میں منفی اور مثبت پہلوئوں بارے تمام سٹیک ہولڈرز بشمول نوجوانوں میں بحث شروع کرائیگی۔ وزیر مملکت نے کہا کہ مودی جمہوری اقدار کو ذہن میں رکھتے ہوئے آرٹیکل 370 پر بحث کی حمایت کرتے ہیں۔ دوسری طرف مقبوضہ کشمیر کے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بھارتی وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ کے بیان پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر آرٹیکل 370 ختم کیا گیا تو مقبوضہ کشمیر بھی بھارت کا حصہ نہیں رہیگا۔ انہوں نے کہا مودی حکومت ذہن میں رکھے آرٹیکل 370 ہی مقبوضہ کشمیر کو باقی بھارت سے جوڑے ہوئے ہے اس آئینی شق کو ختم کرانے یا اس پر بحث کرانے کی باتیں غیر ذمہ دارانہ اور جاہلانہ ہیں۔