کوئٹہ (بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے کئی علاقوں میں بجلی کا بل دینے کا رواج نہیں عوام نے سرکاری مال کو باپ دادا کا مال سمجھ رکھا ہے۔ بجلی کوئی خیرات نہیں کہ مفت میں بانٹی جائے، بل ادا کرنیوالوں کو ہی بجلی ملے گی۔ چور چور ہوتا ہے اسکا حمایتی بھی چور سے کم نہیں۔ بلوچستان میں سب سے زیادہ بجلی چوری ہو رہی ہے، آج سے بڑے پیمانے پر کریک ڈائون شروع کرینگے، جلوس احتجاج کی کوئی پرواہ نہیں کرینگے، کسی گرڈ سٹیشن کو نقصان پہنچا تو اسکی مرمت ہم نہیں کرینگے۔ مکران، خضدار، آواران، ماشکیل، پنجگور کے علاقوں میں بل دینے کا رواج نہیں۔ بجلی چوروں اور نادہندگان کے خلاف مہم جاری رہے گی۔ ملک سے کنڈا کلچر ختم کر کے دم لیں گے۔ صوبے کے زرعی صارفین 84 ارب کے نادہندہ ہیں۔ بجلی چوری والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ بھی زیادہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان 106 ارب روپے کا نادہندہ ہے۔ بجلی چوری سے متعلق کوئی لحاظ نہیں کیا جائیگا۔ چوروں، ڈاکوؤں کو بلوچستان کا حق نہیں مارنے دیں گے۔ بلوچستان کی تعمیر و ترقی میں بھرپور حصہ لیں گے۔ شہروں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ 7 گھنٹے سے زیادہ نہیں بجلی کی بندش کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ وزیراعظم کو بھجوائی جا رہی ہے۔ ملک بھر میں منصفانہ بجلی فراہم کی جائیگی۔ بلوچستان میں واپڈا کی کارکردگی مایوس کن ہے۔ کراچی سے خیبر تک کسی بھی بجلی چور کو معاف نہیں کیا جائیگا۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے وفاقی وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے ملاقات کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے کچھ اضلاع میں بل نہ دینے کا تاثر درست نہیں، بجلی کی چوری کو کسی بھی طرح جائز قرار نہیں دیا جا سکتا، کیسکو میں بڑے پیمانے پر ریفارمز کی ضرورت ہے۔ 18 سے 20 گھنٹے لوڈشیڈنگ کے باعث صارفین سے بلوں کی ادائیگی کیلئے زبردستی نہیں کی جا سکتی۔
بلوچستان میں زیادہ بجلی چوری ہو رہی ہے، آج سے کریک ڈائون کرینگے: عابد شیر
May 28, 2014