اسلام آباد (ثنا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ حکومت اور ٹی ٹی پی کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ ٹوٹا نہیں، عارضی تعطل ہے۔ شمالی وزیرستان میں عوام کو نشانہ بنانیوالوں کیخلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ صرف معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیلنے والوں کیخلاف آپریشن کیا جا رہا ہے۔ مذاکرات میں عارضی تعطل کی وجہ طالبان گروپوں کی آپس میں لڑائی ہے۔ صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کالعدم تحریک طالبان کے مضبوط گڑھ شمالی وزیرستان میں متوقع آپریشن کے ممکنہ ردعمل سے نمٹنے کیلئے سکیورٹی انتظامات میں اضافہ کر دیں۔ وزیرداخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل کے مثبت نتائج نکلے ہیں اور اسے جاری رکھنا حکومت کی اوّلین ترجیح ہے۔ شمالی وزیرستان میں فوجی کارروائی کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ طالبان سے مذاکرات کی پالیسی میں کوئی تبدیلی کی گئی تو اس کا باضابطہ اعلان کیا جائیگا۔ سرکاری خبررساں ادارے کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ مذاکراتی عمل کے دوران امن کا قیام قابل ستائش اقدام ہے اسے آگے بڑھنا چاہیے اور حکومت سمجھتی ہے کہ مذاکرات سے ہی امن کا قیام ممکن ہے۔