پاکستان طالبان کی پناہ گاہیں ختم کر دے تو ہمارا اعتماد مزید بڑھے گا : افغان نائب وزیر خارجہ

اسلام آباد (نیٹ نیوز/ بی بی سی) افغانستان کے نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی نے کہا ہے کہ اگر پاکستان طالبان کی پناہ گاہیں ختم کر دے تو افغانستان کا اس پر اعتماد اور بھی بڑھ جائے گا۔ بی بی سی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رواں ماہ جب وزیراعظم افغانستان آئے تو ان کی باتوں سے افغان بہت خوش ہوئے تھے۔ انہوں نے افغانستان کو بہت سیدھا سادہ پیغام دیا تھا کہ جو پاکستان کا دشمن ہے وہ افغانستان کا بھی دشمن ہے۔ اگر کوئی افغانستان کا دشمن ہے تو وہ پاکستان کا بھی دشمن ہے۔ اب ایسے حالات آگئے ہیں کہ افغانستان نے ثابت کرنا ہے کہ پاکستان نے اس بیان کو ثابت کرنے کے لیے کون سے اقدامات کیے ہیں۔ ’اگر پاکستان یہ قدم اٹھائے کہ طالبان کی پناہ گاہیں ختم کر دے اور جو مالی امکانات ہیں انھیں ختم کر دے تو ہمارا اعتماد اور بھی بڑھ جائے گا۔‘ ’افغانستان کے لوگوں نے بہت قربانیاں دی ہیں۔ انھیں بھی ایسا لگتا ہے کہ پاکستان اس حالت تک پہنچ گیا ہے کہ ان کو یقین ہوگیا ہے کہ دونوں ممالک نے جو قربانیاں دی ہیں وہ ضائع نہیں ہونی چاہییں۔‘ ’دونوں ملکوں کے درمیان آہستہ آہستہ اعتماد بڑھ رہا ہے۔ یہ اس لیے کہ افغانستان نے ایک کھڑکی یا دروازہ کھولا ہے۔ اگر ہم نے پاکستان کی طرف سے ایسے اقدامات نہ دیکھے تو ہو سکتا ہے کہ یہ دروازہ بند ہو جائے۔‘چین افغانستان کا دوست اور بہت اہم ہمسایہ ہے۔ ’ہم چین سے سیاسی اور اقتصادی مدد چاہتے ہیں، خاص طور پر ہمیں چین سے امن قائم کرنے کی کوشش میں مدد درکار ہے۔‘ پاکستان اور افغانستان کی انٹیلی ایجنسیوں کی درمیان ہونے والے معاہدے سے متعلق انھوں نے کہا کہ ’ہم نے ایک نیا باب کھولا ہے اس میں ہم نے پاکستان کو پیغام دیا ہے کہ ہمارے ساتھ کھڑے ہوں اور قیام امن کی کوششوں اور سکیورٹی میں ہماری مدد کریں۔‘ دوسری جانب افغان وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے طالبان کو موسم بہار میں کارروائیاں روکنے کا انتباہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کیے گئے وعدوں کا حصہ ہے،پاکستانی سینئر حکام نے افغان حکام کے ساتھ حالیہ ملاقاتوں میں امن واستحکام کے حصول کیلئے افغانستان کی مدد کرنے کاوعدہ کیا تھا۔ افغان میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان شکیب مستاغنی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان کے سینئر حکام نے افغان حکام کے ساتھ حالیہ ملاقاتوں میں امن واستحکام کے حصول کیلئے افغانستان کی مدد کرنے کاوعدہ کیا تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان نے طالبان کو موسم بہار میں نام نہاد کاروائیاں روکنے کے لئے سخت انتباہ جاری کیا تھا۔ دریں اثناء وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی  سے افغان نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی نے ملاقات کی  جس کے دوران دوطرفہ تعلقات  بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔  طارق فاطمی نے اطمینان کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک سیاسی ڈائیلاگ، تجارت، دفاع، سکیورٹی اضافی سرحدی انتظامات، افغان پناہ گزینوں کی واپسی انفراسٹرکچر کی ترقی، توانائی کے روابط اور انسداد منشیات جیسے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو تعمیری طور پر بہتر بنا رہے ہیں۔افغان نائب وزیر خارجہ نے یقین دلایا کہ افغانستان کی ترقی اور پائیدار  امن و استحکام کیلئے پاکستان اور افغانستان مل کر کام کریں گے۔ یہ تعاون  خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی اور امن کیلئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے  پاکستان کی طرف سے افغانستان میں مفاہمتی اور بحالی کے عمل، امن اور سلامتی کیلئے تعاون کو سراہا۔ طارق فاطمی نے پاکستان کے اس پختہ عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان افغانستان میں افغانوں کی سرپرستی میں مفاہمتی عمل میں سہولت کی فراہمی سمیت امن اور استحکام کیلئے مکمل تعاون جاری رکھے گا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...