اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگارخصوصی) وزیراعظم محمد نوازشریف نے بعض سیاسی حلقوں کی جانب سے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کو متنازعہ بنانے کی ’’شعوری‘‘ کوششوں کو غیر مؤثر بنانے کی حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ اقتصادی راہداری کے تین روٹس (مغربی وسطیٰ اور مشرق) جن کو عوامی جمہوریہ چین کے صدر شی چن پنگ بھی تسلیم کرتے ہیں کو عوامی سطح پر مشتہر کیا جائے گا۔احسن اقبال آج تحریک انصاف اور اے این پی سمیت بعض قوم پرست جماعتوں کے اقتصادی راہداری پر تحفظات دور کرنے کی کوشش کریں گے۔ اگر ان کی بریفنگ کے باوجود معترض جماعتیں مطمئن نہ ہوئیں اور اس معاملہ کو سیاست کی نظر کرنے کی کوشش کی تو وفاقی حکومت اس منصوبے کی جزئیات سے عوام کو آگاہ کرنے کے لئے مہم چلائے گی۔ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں اقتصادی راہداری کے روٹس کے نقشے جاری کئے جائیں گے۔اقتصادی راہداری پر سیمینار منعقد کئے جائیں گے اور سیاسی انداز میں ان کے پراپیگنڈے کے اثرات زائل کرے گی اقتصادی راہداری منصوبہ کے روٹس پر پیپلز پارٹی حکومت سے تعاون کر رہی ہے۔
حکومتی حکمت عملی