اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) را کے سابق سربراہ کے ساتھ مل کر متنازعہ کتاب لکھنے والے سابق آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی نے خود پر ہونے والی تنقید اور پیسہ بنانے کےالزام کو مسترد کر دیا ہے۔ تنقید کا جواب دینے کیلئے اسد درانی سواشل میڈیا کے میدان میں آ گئے ہیں اور ٹوئٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اس کتاب سے ملنے والے پیسے ان این جی اوز کو ملیں گے جن کے ساتھ وہ طویل مدت سے کام کر رہے ہیں۔ وہ یہ پیسہ دہشت گردی کا نشانہ بننے والے غریبوں کیلئے استعمال ہو گا۔ ملک و قوم کیلئے اپنی خدمات گنواتے ہوئے اسد درانی نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال کر پاکستان کی خدمت کی ہے۔ جو لوگ اپنا آپ بھول کر دوسروں کے لئے جیتے ہیں، انہیں وہ عزت کبھی نہیں ملتی جس کے وہ حقدار ہوتے ہیں۔ انہوں نے شکوہ کیا اس کے برعکس جو اپنے ذاتی مفادات کے لئے سب غلط کام کرتے ہیں، ان سے شاہانہ سلوک کیا جاتا ہے۔ اسد درانی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ آج پیر کے روز طلبی پر جی ایچ کیو میں پیش ہوں گے اپنی کتاب ”سپائی کرونیکلز“ کے حوالے سے فوج کو اپنا موقف پیش کریں گے۔ بیان میں انہوں نے کہا کہ انہوں دعویٰ کیا کہ وہ کسی ”کوڈ آف کنڈکٹ“ کی خلاف ورزی کے مرتکب نہیں ہوئے اور امید کرتے ہیں کہ ان کے موقف سے اتفاق کیا جائے گا۔ واضح آئی ایس آئی کے سابق سربراہ کو اٹھائیس مئی کو جی ایچ کیو طلب کرکے ان سے وضاحت طلب کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ کتاب میں منسوب باتیں فوجی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہیں جس کا اطلاق تمام حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجیوں پر ہوتاہے۔
اسد درانی