پشاور (آئی این پی) وزیراعلیٰ خیبرپی کے پرویزخٹک نے فاٹا کو خیبرپی کے میں ضم کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ قبائلی عوام پر اتنا ظلم کسی جابر شخص نے بھی نہیں کیا ہوگا جتنا ایف سی آر کے تحت ہوا ہے۔ اتوار کو صوبائی اسمبلی میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ فاٹا اصلاحات کی جس جماعت نے حمایت کی اسے مبارکباد پیش کرتا ہوں ، فاٹا اصلاحات پر ایک سال سے میٹنگز ہوتی رہیں آخری میٹنگ میں فاٹا انضمام کیلئے بھرپور آواز اٹھائی، فاٹا اصلاحات سے متعلق پہلے ارکان صوبائی اسمبلی سے متعلق پوزیشن واضح نہیں تھی کہ وہاں کا فنڈ کون خرچ کرے گا۔ ہماری تجاویز پرعمل درآمد کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ فاٹا میں اس سال لوکل گورنمنٹ اور اگلے سال صوبائی اسمبلی کے انتخابات ہونگے لیکن وہ اراکین صوبائی اسمبلی تحریک عدم اعتماد میں حصہ نہیں بن سکتے کیونکہ ان کے آنے سے کوئی بھی حکومت بدل سکتی ہے، اسی طرح فاٹا کے متعلق ترقیاتی فنڈ کو بھی لوکل گورنمنٹ اور اراکین اسمبلی کی مرضی کے مطابق خرچ کیا جائیگا، حیران ہوں افغانستان اس بل کی کیوں مخالفت کررہا ہے، انکا کیا سروکار۔ اسی طرح اچکزئی صاحب جو بلوچستان تک محدود ہیں کیوں اس بل کی مخالفت کررہے ہیں، مولانا فضل الرحمن سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ بھی اس بارے میں سوچیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پہلے بل میں پاٹا کا ذکر نہیں تھا لیکن حیران ہوں کہ کیوں اس کو شامل کیا گیا، وفاق نے وعدہ کیا ہے کہ وہ پانچ سال تک پاٹا میں کوئی ٹیکس نافذ نہیں ہونے دیگا اور اسکے بعد قابل توسیع ہے، ہماری کوشش ہے کہ ٹیکس استثنیٰ کی مدت کو دس سال کیا جائے، لیکن یاد رکھیں کہ کسی میں ہمت نہیں کہ پاٹا میں ٹیکس نافذ کرے۔