لاہور(سپورٹس رپورٹر) سابق چیئرمین پی سی بی اور ٹیسٹ کرکٹرز نے انگلینڈ کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میں کامیابی کو تاریخی فتح قرار دیتے ہوئے، کھلاڑیوں اور ٹیم مینجمنٹ کو مبارکباد دی ہے۔ سابق چیئرمین پی سی بی خالد محمود کا کہنا تھا کہ لارڈز ٹیسٹ میں کامیابی تاریخی ہے جس کا کریڈٹ تمام ٹیم کے کھلاڑیوں کو جاتا ہے جنہوں نے تمام خدشات کو دور کرتے ہوئے انگلینڈ کو اس کے ہوم گراونڈ میں شکست دینا بڑا کارنامہ ہے۔ پاکستان ٹیم کو ناتجربہ کار قرار دیا جا رہا تھا اور اس سے کوئی بڑی توقع بھی نہیں کی جا رہی تھی لیکن نوجوان کھلاڑیوں نے بیٹنگ، باولنگ میں شاندار کارکردگی دکھا کر پوری قوم کا سرفخر سے بلند کر دیا ہے۔ اوول کے گراونڈ میں محمد عباس نے 8 کھلاڑیوں کو آوٹ کر کے اچھا کارنامہ انجام دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لیڈز ٹیسٹ میں ایک نیا ٹیسٹ ہوگا جس میں کھلاڑیوں کو پوری قوت کے ساتھ میدان میں اترنا ہوگا۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر اکرم رضا کا کہنا تھا کہ نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم نے شاندار کھیل پیش کر کے انگلینڈ کو اس کی سرزمین پر شکست دیکر ایک تاریخ رقم کی ہے، جس کا کریڈٹ کسی ایک کھلاڑیوں کو نہیں بلکہ پوری ٹیم کو جاتا ہے۔ اکرم رضا کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کو پہلی اننگز میں 184 رنز پر آوٹ کرنے سے پاکستان ٹیم کی میچ پر گرفت مضبوط ہو گئی تھی جسے بعد میں بیٹنگ کے شعبہ میں کھلاڑیوں نے تین سو سے زائد رنز بنا کر میزبان ٹیم کو انڈر پریشر کر دیا۔ 2019ء کے ورلڈ کپ سے پہلے انگلینڈ میں ملنے والی کامیابی خوش آئند ہے جس کا مستقبل میں فائدہ ہوگا۔ آئرلینڈ کے بعد انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میں کامیابی سے کھلاڑیوں اور ٹیم مینجمنٹ کے حوصلے بڑھے ہیں جس کا لیڈز ٹیسٹ میں بھی فائدہ ہوگا۔ لاہور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن کے سابق صدر خواجہ ندیم کا کہنا تھا کہ لارڈز ٹیسٹ میں کامیابی پر کپتان سرفراز سمیت تمام کھلاڑی مبارکباد کے مستحق ہیں۔ جیت کا کریڈٹ تمام کھلاڑیوں کو جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کے باولرز نے عمدہ باولنگ کی جس کی بنا پر میزبان ٹیم دونوں اننگز میں بڑا سکور بنانے میں ناکام رہی۔ دوسری جانب بیٹنگ میں بھی تمام کھلاڑیوں نے ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ کیا۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر شاہد نذیر کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کے خلاف جیت سے پوری قوم کا سرفخر سے بلند ہو گیا ہے۔ جیت کا کریڈٹ تمام کھلاڑیوں کو جاتا ہے۔ باولرز نے شاندار باولنگ کی تو بلے بازوں نے اپنے شعبہ میں ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔