گوجرانوالہ+ کامونکے (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار) اغواء ہونے والی 3 سالہ بچی کی نعش 11روز بعد ایمن آباد سے برآمد کرلی گئی ‘ والدین نے کپڑوں سے شناخت کرلیا۔تفصیلات کے مطابق تھانہ گرجاکھ کے علاقہ محلہ سید پارک سے ضمیرفاطمہ گھرسے ٹافیاں لینے گئی لیکن واپس نہ آئی تلاش کے بعد تھانہ اطلاع دی گئی جہاں مقدمہ درج کیاگیا ایس ایچ او محمد یونس کے مطابق بچی کا پوسٹ مارٹم کروالیاگیا زیادتی ہوئی یانہیں اس کے لئے نمونہ جات فرانزک لیب بھیج دیے گئے ہیں تاہم ابتدائی طور پہ لگتاہے اسکی موت گلا دبانے ہوئی ہے۔ دریں اثناء سٹی پولیس آفیسر ڈاکٹر معین مسعود کا فوری نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے اور ایس پی سٹی ڈویژن عبدالقیوم گوندل کی زیر نگرانی 3 رکنی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق ابتدائی میڈیکل رپورٹ کے مطابق بچی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے اورنہ ہی تشدد کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق گیارہ روز قبل نواحی گاؤں آدھورائے نہر اپرچناب سے تیرتی ہوئی تین سالہ بچی کی نعش ملی تھی جسے ایمن آباد پولیس نے امانتاً دفنا دیا تھا،گذشتہ روز بچی کی شناخت ضمیرفاطمہ کے نام سے ہوئی تو پولیس نے قبرکشائی اور ضروری کارروائی کے بعد نعش لواحقین کے حوالے کردی۔اس بارے پولیس کا کہنا ہے کہ ضمیر فاطمہ گیارہ روز قبل گھر سے چیز لینے کیلئے نکلی اوروہ غائب ہوگئی جس کو گلا دبا کرقتل کیا گیا وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ایمن آباد میں اڑھائی سالہ بچی کے قتل کے واقعہ کی تحقیقات اور ملزموں کی گرفتاری کا حکم دیدیا اور آر پی او گوجرانوالہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے وزیراعلیٰ نے واقعہ کی تحیقات کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ قتل میں ملوث ملزموں کو جلد گرفتار کرکے قانونی کاررائی عمل میں لائی جائے اور متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔