ریاستوں اور سرحدی علاقے کے وزیر مملکت شہریار آفریدی نے شمالی وزیرستان میں فوجی چوکی پر حالیہ حملے کے بارے میں آج قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ کسی کو ریاست کی عملدار چیلنج کرنے اور ملک پر بری نظر ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیر مملکت نے وزیرستان میں سیکورٹی چوکی پر حملے اور مسلح افواج کے خلاف بعض عناصر کی جانب سے غیر شائستہ زبان استعمال کرنے کی شدید مذمت کی۔انہوں نے یاد دلایا کہ مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بیش بہا قربانیاں دی ہیں اور ہمیں ان کا احترام کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ قانون اور آئین پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور جو بھی ریاستی ادارے پر الزام لگائے گا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
وزیر مملکت نے کہا کہ بعض غیر ملکی قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں اور ہمیں ان کے مذموم عزائم ناکام بنانے کے لئے اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ شہریار خان آفریدی نے کہا کہ قبائلی عوام کو بااختیار بنانے کے لئے کوششیں جاری ہیں. انہوں نے کہا کہ قبائلی ضلعوں کی ترقی کے لئے 95 ارب روپے جاری کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کی خوشحالی کے لئے مزیدرقم جاری کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ان کے بلاک شناختی کارڈز کو بحال کرنے سمیت دیرینہ مسائل بھی حل کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم قبائلی عوام کو قومی دھارے میں لانے کے لئے ان سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
ایوان کا اجلاس اب جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے پھر ہوگا۔