غزہ پر اسرائیلی حملے جنگی جرائم ہو سکتے ہیں

جنیوا (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان اور فلسطین کی درخواست پر اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کا اجلاس ہوا۔ پاکستان نے او آئی سی کے کوآرڈی نیٹر کی حیثیت سے اجلاس کی درخواست کی تھی۔ سربراہ انسانی حقوق کونسل نے کہا کہ غزہ پر اسرائیل کی بمباری جنگی جرائم کے زمرے میں آتی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق (یو این ایچ آر سی) کی سربراہ نے کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے حالیہ فضائی حملے جنگی جرائم ہوسکتے ہیں کیوں کہ جن عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا ان کے عسکری استعمال کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق یو این ایچ آر سی کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مشیل بیچلیٹ نے اسرائیل اور فلسطینوں کے مابین تشددمیں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے بہت سی احتیاطی تدابیر اپنائیں مثلاً کچھ حملوں میں پیشگی اطلاع دینا۔ لیکن اس قدر گنجان آباد علاقے میں ہونے والے فضائی حملوں کا نتیجہ بڑی تعداد میں شہریوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے اور غزہ میں وسیع پیمانے پر سویلین ڈھانچے کی تباہی کی صورت میں نکلا۔ سربراہ یو این ایچ سی آر کا کہنا تھا کہ اگر شہریوں اور سویلین چیزوں پر ان حملوں کے بلاامتیاز اور غیر موزوں اثرات پائے گئے تو اس طرح کے حملے جنگی جرائم میں شمار ہوسکتے ہیں ۔ اقوام متحدہ کی عہدیدار کا کہنا تھا کہ  اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق ہے لیکن فلسطینیوں کو بھی بالکل وہی حق حاصل ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی حملوں میں سرکاری عمارات، رہائشی مکانات، بین الاقوامی انسانی ہمدری کی تنظیموں، طبی سہولیات اور میڈیا کے دفاتر کو نشانہ بنایا گیا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...