نوائے وقت کی 28 روزہ مہم کی خبروں اور تبصروں کا عکس نذر قارئین

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مجید نظامی کی تلقین، تاکید، سرزنش اور ڈانٹ میں بدلتی دکھائی دیتی ہے

نوائے وقت کی ہر خبر اور اداریے میں آج بھی مجید نظامی کا دل دھڑکتا محسوس ہوتا ہے 

قارئین کرام ملکی سیاست اور ہوا کا تیزی سے بدلتا رُخ جاننے کیلئے صرف نوائے وقت کو ترجیح دے رہے تھے

نوائے وقت کی بروقت یادگار شاندار مہم کے نتیجہ میں دشمن کے خوشی کے شادیانے ماتمی دھنوں میں بدل گئے
………………………
مئی 1998ء ملکی تاریخ میں ہمیشہ ایک درخشندہ باب کی اہمیت کا حامل رہے گا۔ یہی وہ مہینہ ہے جب ہمارے ازلی اور پڑوسی دشمن بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں اس کا تکبر اور غرور چاغی کے پہاڑوں میں خاک میں مل گیا۔ نظریہ پاکستان کے محافظ، علمبردار اور وطن عزیز کے باوقار اور موقر روزنامہ نوائے وقت نے ایٹمی دھماکوں میں جو تاریخ ساز کردار ادا کیا وہ ہماری تاریخ کا روشن باب ہے۔ ایسے وقت میں جب حکومت دباؤ کا شکار اور کئی لوگ تذبذب اور مصلحت کا شکار اور پابندیوں اور بین الاقوامی طور پر تنہا رہنے کے ان دیکھے خوف میں مبتلا تھے تو یہ صرف نوائے وقت ہی تھا جو امام صحافت مجید نظامی کی سربراہی میں حکومت کو خبروں، اداریوں، مضامین، تبصروں، مذاکروں اور کلر ایڈیشنز کے ذریعے ایٹمی دھماکے کرنے کی تلقین کر رہا تھا۔ نوائے وقت اخبارات کے صفحات آج بھی اس امر کے گواہ اور شاہد ہیں کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مجید نظامی کی یہ تلقین، تاکید، سرزنش اور ڈانٹ میں بدلتی دکھائی دیتی ہے۔ 
مئی 1998ء کی فائل کا ہر ورق اُلٹتے ہوئے دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے کیونکہ ہر دن بھارتی فوجی برتری کی طرف تیزی سے جا رہا تھا اور پاکستانی عوام کا صبر و تحمل جواب دے رہا تھا۔ روزنامہ نوائے وقت کے یہ صفحات اس یادگار اور ناقابل فراموش لمحات کی یاد دلاتے ہیں جب یہ ادارہ ایٹمی دھماکوں کے بارے میں ہر چھوٹی بڑی خبر دفاع وطن، ملکی سالمیت، استحکام اور بھارتی فوجی برتری کا خواب چکنا چور کرنے کیلئے اس کی تمام تر جزئیات، حقائق اور مستقبل کے خطرات کے حوالے سے شائع کر رہا تھا۔ چونکہ عوام کی بڑی اکثریت ایٹمی دھماکوں کے حق میں تھی اس لیے قارئین کرام ملکی سیاست اور ہوا کا تیزی سے بدلتا رُخ بھانپنے اور جاننے کے لئے صرف روزنامہ نوائے وقت کو ہی ترجیح دے رہے تھے کیونکہ اس کی ہر خبر، ردِعمل، تبصرے، اداریے اور مضامین کسی بھی لالچ، مصلحت اور ڈر خوف سے ماورا تھے اور آبروئے صحافت مجید نظامی کا مشن صرف اور صرف نظریہ پاکستان اور ملکی سالمیت کا دفاع اور بنیا ذہنیت، انتہا پسند بھارتی حکمرانوں کے اکھنڈ بھارت کے سہانے سپنے کو کرچی کرچی کرنا تھا۔
آج ایٹمی دھماکوں کی سالگرہ کے موقع پر مئی 1998ء کی فائل کی خبروں، تبصروں، اداریوں اور مضامین کا عکس نذر قارئین ہے۔ یہ ہیڈ لائنز اور تبصرے قارئین کرام کو اس 28 روزہ نظریاتی اور صحافتی جنگ کی یاد دلاتے ہیں جب دشمن اپنی عسکری برتری پر نازاں ہو کر خوشی کے شادیانے اور اپنی زہریلی زبان سے پاک سرزمین کے بارے میں زہریلا پروپیگنڈہ اور بڑھکیں مار رہا تھا اور پاکستان کے نظریاتی محافظ نوائے وقت کی اس یادگار اور شاندار مہم کے نتیجہ میں اس کی خوشی کے شادیانے ماتمی دھنوں میں بدل گئے۔
معزز قارئین کرام ! آئیے ان یادگار تاریخی لمحات کی یاد تازہ کرتے ہوئے نوائے وقت گروپ کو خراج تحسین اور امام صحافت مجیدنظامی جنت مکانی کی روح کے لئے دعا کریں۔ آج یوم تکبیر پر انکی روح شاداں و فرہاں ہوگی۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے۔ (آمین)

ای پیپر دی نیشن