اسلام آباد(نا مہ نگار)وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور سے ایرانی وزرا عالمی امور /امور ثقافت کی وفد کے ہمراہ ملاقات،ملاقات میں باہمی تعلقات ،بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ اور حج انتظامات کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون پر اتفاق کیا گیا، وفد میں ایران کے وزیر عالمی امور حسین روزبیہ ، نائب وزیر ثقافت عرب اسدی، جبکہ ایرانی سفارتخانے کے ثقافتی قونصلراحسان خزاعی، نائب سفیر سرخابی اور ڈی جی ثقافتی مرکز رحمان زاد شامل تھے ۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے کہا کہ پاک ایران تعلقات مشترکہ اقدار پر مبنی ، محبت و بھائی چارے کے رشتہ پر استوار ہیں،پاکستان اور ایران کے مابین حکومتی اور عوام سطح پر تعلقات کے فروغ کے پرجوش حامی ہیں،ایک دوسرے کی غم خواری، مسائل کے حل کیلئے مشترکہ لائحہ عمل پر غور و فکر کی تجویز ہے، پاکستان میں مسلکی تقسیم کا کوئی تصور نہیں ، ہر مسلک کا شخص اعلی ترین عہدوں پر فائز ہو سکتا ہے۔ وزیر مذہبی امورنے کہا کہ مسلک کی بنیاد پر تقسیم کا بنیادی مقصد امت مسلمہ کو کمزور کرنا ہے،رایران میں مذہبی شخصیات کے مزارات کی زیارت کیلئے سالانہ لاکھوں پاکستانی سفر کرتے ہیں ،پاکستان نے زائرین کی سہولت کیلئے زائرین مینجمنٹپالیسی مرتب کی ہے،ایرانی حکومت نئی زیارت پالیسی سے متعلق باہمی یاداشت کے مسودے کو جلد از جلد حتمی شکل دے ،پالیسی کے تحت ایران میں دفاتر ، پاکستان ہاوس کا قیام، کوئٹہ، تفتان میں سہولیات کو فروغ دیا جائے گا۔مفتی عبدالشکورنے کہا کہ موسم حج کے بعد ایرانی بھائیوں کی دعوت پر دورہ ایران میری اولین ترجیح ہو گا ، ایرانی وزیر حسین روزبیہ نے کہا کہ ایران کی خارجہ پالیسی کا بنیادی عنصر ہمسایہ ممالک سے بہترین تعلقات پر مبنی ہے،عالمی امورایران قرآن مجید کی تعلیمات کی ترویج کیلئے سالانہ متعدد مسابقے منعقد کرواتا ہے، یکجہتی ، مشترکہ مسائل پر غور کیلئے ایران میں منعقدہ کانفرنس میں وزیر مذہبی امور کو شرکت کی دعوت خاص دیتے ہیں،رہبر ایران کے فتوی کے مطابق اہل سنت کی مقدس شخصیات کی حرمت وعزت ہمارے لیے نہایت اہم ہے، ایران میں زیادہ تر جاری ترقیاتی منصوبے اہل سنت کے اکثریتی علاقوں میں ہیں۔ عالمی امورایران مسلکی تقسیم کا حامی نہیں ، ایرانی بحریہ کے موجودہ سربراہ اہل سنت مکتب فکر سے تعلق رکھتے ہیں،زائرین مینجمنٹ پالیسی سے متعلق باہمی یاداشت کے مسودے کو جلد حتمی شکل دی جائے گی۔
مفتی عبدالشکور