غربت کے خاتمے،خواتین کی بااختیار بنانے کیلئے کو شاں ہیں ، شازیہ مری 

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر شازیہ مری نے اپنے خطاب میں کہا کہ غربت کے خاتمے کیلئے شنگھائی تعاون تنظیم کے زیرا ہتما م بین الاقوامی فورم تخفیف غربت کیلئے تجربات کے حوالے سے بین ریاستی تعاون بڑھانے کی ایک بہترین کوشش ہے۔ .شازیہ مری نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے مندوبین کے ایک ویبینار کے دوران اپنے خطاب میں غربت میں کمی کیلئے تعاون کی کوششیں اور ترقی سے متعلق گفتگو کرتے  ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان، دنیا میں سماجی تحفظ کے سب سے بڑے اقدامات وزارت برائے تخفیف  غربت و سماجی تحفظ کی قیادت کرتی ہے۔ اقوام متحدہ جیسے اداروں کی جانب سے دنیا بھر میں سراہا جانے والے سماجی تحفظ کے اقدام کا مقصد 21ویں صدی کے جدید  تقاضوں اور طریقوں سے فائدہ اٹھا کر ایک فلاحی ریاست بنانا ہے، جیسے کہ سیفٹی نیٹ کی تشکیل کے لیے ڈیٹا اور ٹیکنالوجی کا استعمال؛ مالی شمولیت اور ڈیجیٹل خدمات تک رسائی کو فروغ دینا؛ خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانا؛ انسانی سرمائے کی تشکیل پر توجہ مرکوز کرنا؛ صحت اور تعلیم تک رسائی میں مالی رکاوٹوں پر قابو پانا؛ غذائی قلت سے نمٹنا، اور بڑے پیمانے پر حل تیار کرنے کیلئے کثیر  الشعبہ جاتی اور ملٹی اسٹیک ہولڈرز کے طریقوں کو استعمال کرنا۔شازیہ مری نے کہا کہ وزارت ذیلی اداروں، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ، پاکستان بیت المال ) اور پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ کے تعاون سے کام کرتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کا طویل مدتی مقصد پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کو پورا کرنا ہے تاکہ غربت کے خاتمے اور خواتین کی بااختیاری کوممکن بنایا جا سکے۔اپنے ڈیزائن اور پروگرام کے نفاذ میں مسلسل بہتری کے ساتھ، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اب پاکستان میں سماجی تحفظ کے ایک اہم ادارے میں تبدیل ہو گیا ہے جو اپنے غیر مشروط کیش ٹرانسفر اور مشروط کیش ٹرانسفر سی سی ٹی کے ذریعے باقاعدگی سے 80 لاکھ غریب ترین خاندانوں کو مدد فراہم کر رہا ہے۔مندوبین کو بتایا گیا کہ بے نظیر انڈر گریجویٹ اسکالرشپ پروگرام کم آمدنی والے گھرانوں سے تعلق رکھنے والے طلباء کے لیے اب تک کا سب سے بڑا ضرورت اور میرٹ پر مبنی پروگرام ہے۔ 
 شازیہ مری 

ای پیپر دی نیشن