اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کے خلاف توہین عدالت کیس میں اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کی عدم دستیابی کے باعث سماعت ملتوی کر دی۔ رانا شمیم عدالت پیش ہوئے۔ لطیف آفریدی ایڈووکیٹ نے کہاکہ اٹارنی جنرل سپریم کورٹ میں مصروف ہیں۔ عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے کہاکہ آپ آفریدی صاحب کو بتا دیتے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اپنے سیاسی بیانیوں کے لیے عدالتوں کا سب نے مذاق بنا دیا ہے، رانا شمیم کا یہ بیان حلفی کہاں پر بنا ہے آج تک یہ نہیں پتہ چل سکا، رانا شمیم نے کہا نوٹری پبلک نے لیک کیا۔ اس موقع پر رانا شمیم نے کہا کہ میں نے شک کا اظہار کیا ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ آپ نے تو کہا تھا کہ آپ کے نواسے اور صرف نوٹری پبلک کو معلوم تھا، اس عدالت کا وقار آپ نے مشکوک بنایا ہے، آپ کا بیان حلفی کہتا ہے کہ کسی کہنے پر بنچز بنتے تھے، یہ عدالت کسی کو اس بنیاد پر سیاسی بیانیہ بنانے کی اجازت نہیں دے گی، عدالت نے مزید سماعت 30 جون تک ملتوی کردی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ