لاہور( کامرس رپورٹر)پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر رانامنیر حسین اور سیکرٹری جنرل قمرالزمان چودھری نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 30روپے فی لیٹر اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پسے طبقات کی بجائے اشرافیہ اورامیر طبقات سے سبسڈیزاور ٹیکس ریلیف واپس لے ،آئی ایم ایف سے چند ارب ڈالر کے بیل آئوٹ پیکج کیلئے پوری قوم کوشکنجے میں جکڑ لیا گیا ہے ،پاکستان کی معیشت کئی سو ارب ڈالر پوٹینشل کی حامل ، لیکن اس پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی۔ ٹیکس بارز کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان مہنگائی کے تناسب سے 11ویں نمبر پر ہے جبکہ پیٹرولیم کے بعدبجلی کی قیمتوںمیں اضافہ سے شاید ہم دیگرممالک کو اس دوڑ میں مزید پیچھے چھوڑ دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت مقامی سطح پر بھی لگژری مصنوعات کی خریداری پر ڈبل ٹیکسیشن کرے۔ پیٹرول اور بجلی پر بلا تفریق سبسڈیز کی بجائے اشرافیہ اور امیر طبقات کواس سے نکالاجائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش مسائل کوحل کرنے کے متعددآپشن موجودہیں صرف حکومت کو نیک نیتی اور عزم دکھانا ہوگا۔اگر اس حکومت نے بھی آئی ایم ایف سے بیل آئوٹ پیکج کے ذریعے ہی معاملات چلانے ہیں تو پھر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ انہوںنے کہا کہ مطالبہ ہے کہ حکومت صرف30لاکھ ٹیکس دہندگان کیخلاف مہم جوئی کی بجائے نئے ٹیکس گزارتلاش کرے جن کی تعداد دو کروڑ سے زائد ہے۔