مہنگائی کا طوفان ، ٹرانسپورٹ کرایوں میں 20فیصد اضافہ، گھی، آئل پھل ، سبزی مہنگے


لاہور (سپیشل رپورٹر‘ کامرس رپورٹر) حکومت کی جانب سے پٹرولیم قیمتوں میں تاریخ میں پہلی بار 30روپے فی لٹر تک اضافہ کے خلاف ٹرانسپورٹ تنظیموں نے شدید مذمت کرتے ہوئے ہنگامی اجلاس طلب کرلئے‘ جس میں ڈی ریگولیٹ پالیسی کے تحت کرایوں میں 20 فیصد اضافہ کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب انٹرسٹی بس اونرز اینڈ آپریٹرز یونین کا ہنگامی اجلاس صدر اونرز پنجاب حاجی خالد گجر کی زیر صدارت ہوا جس میں چوہدری عدنان مجید‘ چوہدری اعجاز‘ بابا رحمت علی‘ ملک منظور احمد‘ ملک رمضان اکبر‘ شکیل اشرف بٹ اور دیگر شہروں میں موجود عہدیداران تنویر بلو بٹ‘ عرفان خان نیازی ‘سردار واجد ڈوگر‘ چوہدری نواز وڑائچ‘ رانا اشفاق ‘ ہارون مٹھو‘ چوہدری ارشد‘ شہزاد نور سمیت د یگر نے شرکت کی اور حکومت کی جانب سے ملکی تاریخ میں اتنے بڑے پیمانے پر پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومتی پالیسی کو یکسر مسترد کردیا۔ اس موقع پر عہدیداران کا کہنا تھا کہ پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ سے ملک میں مہنگائی کی نئی لہر سر اٹھائے گی جس کے باعث مافیا کی جانب سے پہلے ہی راتوں رات ٹائرز ‘سپیئر پارٹس اور دیگر چیزوں میں ہوشربا اضافہ کردیا گیا ہے۔ اگر حکومت نے ٹرانسپورٹ برادری کو کرایوں میں وصولی بارے تنگ کیا تو ہم احتجاجاً اپنی گاڑیاں کھڑی کرکے کاروبار بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مہنگائی کا طوفان آ ئے گا۔  گھی، گارمنٹس، کاسمیٹکس سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا۔ کاروباری برادری نے کہا ہے کہ ابھی ابتدائی طور پر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ  مہنگائی کے حقیقی اضافے کا آئندہ چند روز میں پتا چلے گا۔ مقامی تھوک مارکیٹ میں 16کلو  درجہ اول  گھی کے کنستر کی قیمت 100روپے بڑھ گئی اور اس کا ریٹ 7950روپے سے بڑھ کر 8050روپے ہو گیا۔ درجہ دوم گھی کے کنستر کی قیمت بھی 100روپے اضافے سے 7800روپے ہوگئی ایک کلو درجہ اول گھی اور ایک لیٹرکوکنگ آئل کے پیکٹ کہ قیمت 30روپے اضافے سے 550روپے ہو گئی۔ گارمنٹس اور کاسمیٹکس  کے تاجروں کے مطابق گارمنٹس اور کاسمیٹکس کی قیمتوں میں 10فیصد اضافہ کا ابتدائی  اندازہ لگایا ہے۔ گزشتہ روز سرکاری اعدادوشمار کے مطابق پرچون سطح پر13سبزیوں کی قیمتوں میں ایک روپے سے 10روپے اور 4پھلوں کی قیمتوں میں 2روپے سے 5 روپے تک اضافہ ہوا۔ سبزیوں میں ایک کلو آلو کچا چھلکا اول کی قیمت ایک روپے اضافے سے 30روپے، پیاز درجہ دوم کی قیمت 3روپے اضافہ سے 73 روپے ،کھیرا فارمی 5روپے اضافے سے 52 روپے ،بینگن 7روپے اضافے سے 67روپے، بند گو بھی 3روپے اضافہ سے 60روپے ، پھول گوبھی 5روپے اضافے سے 93 روپے ،شملہ مرچ10روپے اضافے سے 140روپے،بھنڈی 7روپے اضافے سے 83روپے، سبز مرچ اول 3روپے اضافہ سے 86روپے،گھیا توری 10روپے اضافے سے 62روپے، اروی 5روپے اضافے سے 124روپے مٹر 10روپے اضافے سے 218روپے، اور ایک کلوکریلا کی قیمت 2 روپے اضافے سے 80روپے ہو گئی۔پھلوں میں ایک کلو سیب امری 5روپے اضافے سے 175روپے، کیلا دوم درجن کی قیمت 2روپے اضافے سے78روپے،آم سہارنی 5روپے اضافے سے 125روپے اور ایک کلو تربوز کی قیمت 2روپے اضافے سے 24روپے ہوگئی۔انسٹیٹیوٹ آف اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس کے چیئرمین ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے کہا ہے کہ مہنگائی میں بے تحاشہ اضافہ ہوگا۔ متوسط اور غریب لوگوں کی قوت خرید میں مزید کمی ہو گی۔ حکومت نے خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کے اعدادوشمار جاری نہیں کئے تاہم غیر سرکاری اعدادوشمار اس وقت کل آبادی کا 40 فیصد خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے ان کی تعداد میں اضافہ ہو گا۔ قبل ازیں یوٹیلٹی سٹورز کی جانب سے 20 کلو کے آٹا تھیلا کی قیمت میں 180 روپے جبکہ 10 کلو والے تھیلے میں 90 روپے اضافہ کا اعلان کیا تھا۔ جس کے نتیجہ میں اس کی قیمت 490 روپے ہو گئی تھی اور اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا تھا۔ تاہم بعد ازاں وزیراعظم شہبازشریف کے اس خطاب کے بعد ملک بھر میں یوٹیلٹی سٹورز پرآٹے کا 10 کلو تھیلا 400 روپے میں دستیاب ہو گا۔ پرانا نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا۔ 

ای پیپر دی نیشن