کراچی (نیوز رپورٹر)سندھ کے وزیر جامعات اسماعیل راہو نے وفاقی بجٹ میں سرکاری جامعات کی گرانٹ میں کٹوتی پر تشویش کا اظہار کردیا۔ اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ سرکاری جامعات کا بجٹ 65 بلین سے 30 بلین کرنے سے تحقیقی تعلیم مکمل طور پر رک جائیگی,سرکاری جامعات کے بجٹ میں کٹوتی کرنے سے طلبہ اور اساتذہ کی مشکلات میں اضافہ ہوجا ئیگا. اسماعیل راہو کا مزید کہنا تھا کہ بجٹ میں کٹوتی کرنے سے جامعات معاشی بحران کا شکار ہوجائیں گی, وفاق فیصلے پر نظرثانی کرے, بجٹ کم ہونے سے غریب طالب علموں کی فیسوں میں اضافہ ہوگا اور ان کی تعلیم پر بڑا اثر پڑیگا. وزیر جامعات سندھ نے پچھلی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت نے ملک کا تعلیمی نظام تباھ کیا, جامعات کی بجٹ میں کٹوتی کی گئی,عمران خان پی ایم ھاؤس کو تو یونیورسٹی نہیں بنا سکے تھے مگر باقی تمام جامعات کو معاشی بحران میں دھکیل کر گئے ہیں۔اسماعیل راہو نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں میں وفاق نے جامعات کی گرانٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا بلکہ کم کی گئی تھی, سرکاری جامعات پہلے ہی تنخواہ،پینشن کیاضافے اور ترقیاتی کاموں کی بجیٹ کے اضافے کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہیںگزشتہ چار سالوں میں مہنگائی, بیروزگاری، پینشن، تنخواہیں، ڈولپمینٹ منصوبوں کیاخراجات میں بہت اضافہ ہوچکا ہے۔ اسماعیل راہو نے کہا کہ گزشتہ چارسالوں سیسندھ کی جامعات مالی بحران کاشکار ہیں بجٹ میں اضافہ کی بجائے کم کردی گئی ہے جب کہ سال 2017.18 میں جامعات کی تعداد 178 اور اب 240 ہوگئی ہے, سرکاری جامعات اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے غریب طلبہ و طالبات کا واحد سہارا ہیں۔