کابل ‘ تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایرانی پولیس نے’’جانی نقصان‘‘ سے متعلق آگاہ کئے بغیر کہا ہے کہ ایران اور افغانستان سرحد پر ایرانی فورسز اور افغان طالبان کے مابین پانی کے تنازع پر جھڑپ ہوئی ہے۔ ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی نے پولیس فورس کے نائب سربراہ قاسم رضائی کا حوالہ دیکر بتایا کہ طالبان نے افغانستانی حدود میں رہتے ہوئے صبح 10 بجے ایرانی پولیس سٹیشن پر ہر طرح کا مہلک ہتھیار استعمال کیا۔ جھڑپ میں کوئی جانی نقصان ہوا ہے جبکہ ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق جھڑپوں میں مہلک اور نیم ہلکے ہتھیاروں اور توپ خانے کا استعمال کیا گیا۔ قاسم رضائی نے مزید کہا کہ ایرانی فورسز نے صوبہ سیستان بلوچستان میں ہونے والی فائرنگ کا ’’فیصلہ کن‘‘ جواب دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے پولیس چیف نے سرحدی محافظوں کو حکم دیا ہے کہ وہ بہادری اور عزم کے ساتھ سرحدوں کا دفاع کریں اور کسی کو بھی سرحدوں کی خلاف ورزی یا اس کے قریب جانے کی اجازت نہ دیں۔ ایران اور افغانستان کی سرحد پر ایرانی فورسز اور افغان طالبان کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں ایک طالبان جنگجو اور 2 ایرانی سرحدی محافظ ہلاک ہو گئے۔