راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف مالی بحران کا شکار ہو گئی، جس کی وجہ سے ملازمین کو تنخواہیں نہیں مل رہیں اور اس سلسلے میں جاری ہونے والے چیکس بھی باؤنس ہونے لگے۔ پی ٹی آئی کے مرکزی عہدے داروں کی جانب سے پارٹی چھوڑنے اور عہدوں سے استعفوں کے بعد پارٹی کے مالیاتی ڈھانچے کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔ پارٹی رہنماؤں کے مطابق ملک بھر میں پی ٹی آئی کے 9 ریجنل آفسز اور ڈسٹرکٹ آفسز میں ملازمین کو تنخواہ نہیں مل رہی۔ مرکزی قائدین کی پارٹی سے لاتعلقی کی وجہ سے گزشتہ 17 دنوں میں پارٹی اکاؤنٹس سے ایک بھی چیک کلیئر نہیں ہو سکا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے ذیلی 15 ونگز کے معاملات چلانے والے سیکڑوں ملازمین تشویش کا شکار ہیں۔ پارٹی کا تھنک ٹینک بھی ناکارہ ہونے کے قریب پہنچ چکا ہے جب کہ پارٹی شہداء کے لیے جمع ہونے والی 5 لاکھ ڈالر سے زائد رقم بھی نہیں نکلوائی جا سکتی۔ پارٹی کے ملک بھر میں جوائنٹ اکاؤنٹس ہیں، جنہیں چیئرمین عمران خان اکیلے آپریٹ کرنے کے اہل نہیں۔ پارٹی چیک کلیئرنس کے لیے کم از کم 2 سگنیٹری ضروری ہیں۔ اکیلے عمران خان ان اکاؤنٹس کو آپریٹ کرنے کی اہلیت نہیں رکھتے۔ فنڈز کی قلت سے پارٹی کا سوشل میڈیا سیل بھی کمزور ہو چکا ہے اور گرفتاریوں کے خوف اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے مایوس ملازمین نے بھی کام کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی رہنما کے مطابق فنڈز کی قلت سے پیدا ہونے والی صورتحال پر عمران خان کو آگاہ کر دیا ہے۔ اگر فنڈز موصول نہ ہوئے تو پی ٹی آئی کے ملک بھر میں قائم دفاتر کو بند کرنا ہو گا اور پارٹی سے جڑے سیکڑوں ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کرنا پڑے گا۔