سرینگر(کے پی آئی ) مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کی طرف سے حریت رہنمائوں کو نشانہ بنائے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ بی جے پی اپنے فرقہ وارانہ ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے کشمیری رہنمائوں کو قربانی کا بکرا بنا رہی ہے جبکہ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت نے علاقے کو دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل میں تبدیل کر دیا ہے جہاں لوگوں کے تمام سیاسی اور سماجی حقوق سلب کر لیے گئے ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کا نوآبادیاتی منصوبہ ایک مذموم ایجنڈا ہے جس کا مقصد علاقے کی مسلم شناخت کو مٹانا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت نے کہا ہے کہ مودی حکومت منظم طریقے سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادکار ی کی راہ ہموار کر رہی ہے جو راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ اور بھارتیہ جنتاپارٹی کے گٹھ جوڑ کا دیرینہ خواب ہے۔حریت رہنمائوں نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرپر بھارت کا جابرانہ قبضہ اس وقت شروع ہوا جب 27اکتوبر 1947ء کو اس کی فوجیں سرینگر میں اتریں اور تب سے بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر کو اپنی کالونی سمجھ رکھا ہے۔عالمی برادری کو جاگ جانا چاہیے اورمقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارت کے نوآبادیاتی منصوبے کا نوٹس لینا چاہیے اور انسانیت کے خلاف جرائم پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر میں ضلع کپواڑہ کے علاقے آئورہ سے ایک شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے جس کا گلا کٹا ہوا تھا۔ قابض بھارتی فورسز کے مسلسل چھاپوں اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں سے تنگ آکر لوگوں نے ضلع شوپیاں میں ایک چھاپے کے دوران بھارتی پولیس کی ٹیم پر حملہ کیا جس سے ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا ۔