اسلام آباد + لاہور (خبر نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹر) وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ جیل میں بیٹھے شخص کو سفارتی محاذ پر ملنے والی کامیابیاں اور ملکی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، مخصوص پروپیگنڈے کے تحت ملک کو 71 والے حالات سے ملانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان کے عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ انشاء اللہ پاکستان ہمیشہ رہے گا، ترقی کرے گا، آگے بڑھے گا اور اپنا مقام بنائے گا۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کو سفارتی محاذ پر کامیابیاں مل رہی ہیں جس پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے پچھلے دو دنوں میں ناروے اور آئرلینڈ کے وزراء اعظم سے فون پر گفتگو کی۔ ناروے اور آئرلینڈ نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر اپنا مضبوط موقف اپناتے ہوئے غزہ اور رفح میں جاری مظالم کی مذمت کی اور جنگ بندی پر زور دیا جو جرات مندانہ اقدامات ہیں اور وزیراعظم نے ان سے رابطہ کر کے ان کے موقف کی تائید کی ہے۔ وزیراعظم نے یو این جنرل اسمبلی سے خطاب میں فلسطینیوں کے حق کی بات کی تھی جبکہ ورلڈ اکنامک فورم میں بھی وزیراعظم نے واضح موقف اپنایا تھا کہ غزہ میں امن کے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا جس پر پورے ورلڈ اکنامک فورم کا ہال تالیوں سے گونج اٹھا تھا۔ ایس آئی ایف سی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمیں امداد نہیں تجارت چاہئے، ہم تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ ایس آئی ایف سی کے تحت ون ونڈو آپریشن جاری ہے۔ ایس آئی ایف سی کے تحت عالمی سرمایہ کاروں کی سہولت کے لئے سات ڈیسک قائم کئے گئے ہیں۔ آئندہ چند دنوں میں وزیراعظم چین کا دورہ بھی کریں گے جس کے دوران سی پیک کے حوالے سے معاملات کو آگے بڑھانے سمیت چینی شہریوں کی سکیورٹی کے خدشات کو دور کیا جائے گا۔ اس دورے کی بھرپور تیاری کی جا رہی ہے۔ عالمی مالیاتی جریدے اور ادارے اس بات کی نشاندہی کر رہے ہیں کہ پاکستان کی معیشت بحال ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی پرائیویٹائزیشن پر تیزی سے کام ہو رہا ہے، یورپ اور برطانیہ کے لئے پی آئی اے کی فلائیٹس جلد بحال ہونے جا رہی ہیں۔ یہ تمام اچھی اور مثبت خبریں ہیں، ہماری خوش قسمتی ہے کہ اتنے کم عرصے میں یہ معاملات اتنی تیزی سے آگے بڑھے ہیں۔ ملکی ترقی کے خلاف کچھ ملک دشمن قوتیں سرگرم ہیں‘ یہ وہ لوگ ہیں جو کہتے ہیں کہ خان نہیں پاکستان نہیں، انشاء اللہ پاکستان ہمیشہ قائم رہے گا، پاکستان نے ترقی کرنی ہے، آگے بڑھنا ہے اور اپنا مقام بنانا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے اپنی سیاسی بقاء کو پاکستان کی سالمیت سے جوڑا ہے، اپنے چھوٹے چھوٹے مفادات کی خاطر پاکستان کے مفادات کو دائو پر لگایا، سیاسی فائدہ کے حصول کے لئے عوام کے سامنے سائفر لہرایا اور ملک دشمن قوتوں کو فائدہ پہنچایا، پوری دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی، ان سے ملنے والے تحائف بیچے اور اب اپنے آپ کو شیخ مجیب سے ملانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کا اقتدار کا نشہ ٹوٹنا شروع ہو گیا ہے، اقتدار کی دوری نے انہیں ملک کے خلاف باتیں کرنے پر مجبور کر دیا ہے اور وہ 1971ء کے واقعہ کو غلط رنگ میں پیش کر کے اپنا موازنہ شیخ مجیب سے کر رہے ہیں۔ سیاستدان آتے اور جاتے رہیں گے لیکن پاکستان نے ہمیشہ رہنا ہے، اب پاکستان کو توڑنے کی باتیں کرنے پر اتر آئے ہیں، آئندہ بجٹ میں ریلیف کی فراہمی وزیراعظم کی اولین ترجیح ہے۔ فارم ’’ایکس‘‘ پر پابندی نگران حکومت نے لگائی تھی، یہ معاملہ عدالت میں ہے۔ اس ملک میں تو خواجہ سرا انقلابی ہو چکے ہیں۔ رانا ثناء نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو شہہ کہاں سے مل رہی ہے‘ میں نہیں جانتا لیکن حماقت کسی سے بھی ہو سکتی ہے۔ میں بانی پی ٹی آئی کے لئے دعاگو ہوں کہ اﷲ تعالیٰ انہیں مجیب الرحمان جیسے انجام سے بچائے‘ بانی پی ٹی آئی قوم کے ساتھ جو کرنا چاہتے ہیں‘ میں اس کے حوالے سے قوم کو متنبہہ کرتا رہا ہوں۔