صوبائی دارلحکومت میں لوڈشیڈنگ کا جن بے قابو ہو گیا

 لاہور سمیت لیسکو ریجن میں بجلی کی طلب بڑھتے ہی لوڈشیڈنگ کا جن بے قابو ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لیسکو ریج کے  لائن لاسز والے علاقوں میں 8سے 10گھنٹے ، شہری علاقوں میں 2سے 3گھنٹے کی لوڈشیڈنگ معمول بن گئی  چکی ہے۔  شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔   لیسکو ریجن  میں  بجلی کی طلب 37 سو میگا واٹ تک پہنچ گئی۔  این پی سی سی کی جانب سے 3550 میگا واٹ تک بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ لسیکو حکام کا کہنا ہے کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ زیرو  ہے جبکہ لائن لاسز والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ ضرور کی جا رہی ہے، بجلی کا شاٹ فال 200میگا واٹ تک پہنچ گیا جس میں اضافے کا بھی امکان ہے۔   لیسکو کے ڈسٹری بیوشن سسٹم پر لوڈ بڑھتے ہی تکنیکی خرابیوں کی بھرمار ہو گئی ہے ۔  تاہم عملہ کی کمی کے باعث بجلی کی خرابی کی شکایات کے ازالہ میں بھی گھنٹوں کا وقت لگنے لگا ہے۔ اوور لوڈ ٹرانسفارمرز بھی جواب دینے لگے۔  اوور لوڈڈ ٹرانسفارمر جلنے سے گھنٹوں بجلی بند رہنا معمول بن گیا ہے ۔  لیسکو کی بجلی کی طلب 3700 میگاواٹ سے تجاوز کر گئی ہے ۔ این پی سی سی کی جانب سے 3550 میگاواٹ بجلی فراہم کی کا رہی ہے۔  لیسکو حکام کی جانب سے لاسز والے فیڈرز پر 2 سے 10 گھنٹے لوڈشیڈنگ کا شیڈول جاری اور جن علاقوں میں بجلی کی چوری زیادہ ہے وہاں کے فیڈرز پر 10 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔  لیسکو کی جانب سے کیٹیگری 1 اور 2 پر زیرو لوڈشیڈنگ کا شیڈول جاری کیا گیا ہے، جبکہ شیڈول کے برعکس گنجان آباد اور دیہی علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ گرمی  کی شدت بڑھنے سے لیسکو ریجن میں دو سے زائد ٹرانسفارمرز کی خرابی کی شکایات وصول ہوئیں جن میں سے اکثر کو ٹھیک کرا دیا گیا، لیسکو حکام کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ٹرانسفارمرز کی کمی نہیں ہے تاہم عملہ کی کمی کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن