وزیراعلیٰ کی وفاق سے بات چیت خوش آئند، مشورے پر عمل کیا تو ریلیف ملا: گورنر کے پی

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ مولانا کا علی امین گنڈا پور کے ساتھ ٹرک پر ہاتھ لہرانا عجیب منظر ہوگا.عارف علوی کا سنا تھا کہ وہ دندان ساز ہیں، اب معلوم ہوا وہ باورچی ہیں۔اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی وفاق سے بات چیت خوش آئند ہے۔ پہلے دن کہا تھا کہ وفاق سے دلیل سے بات کرنا ہوگی، میرے مشورے پر عمل کیا تو صوبے کو کچھ ریلیف ملا۔فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور ٹیم کے ہمراہ وفاق سے مذاکرات کرتے تو زیادہ مثبت نتائج ملتے۔ وفاق سے بات چیت کے بعد صوبے میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کم ہوئی ہے، صوبے اور مرکز کے درمیان اچھے ورکنگ تعلقات ہونے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبہ باہمی اتفاق کی جانب بڑھ رہے ہیں، امید ہے علی امین گنڈا پور مستقبل میں بھی وفاق سے اچھے تعلقات رکھیں گے۔ شخصیات نہیں مرکز کے نمائندوں سے بات کی جاتی ہے۔گورنر کے پی نے کہا کہ معلوم ہوا کہ ایس آئی ایف سی اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو نہیں بلایا گیا۔ وزیر اعظم سے بات کرکے علی امین کو ایس آئی ایف سی اجلاس میں بلانے کا کہا، اچھا ہوا کہ ایس آئی ایف سی میں صوبے کی نمائندگی ہوئی۔پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ آئینی تقاضوں کو دیکھتے ہوئے صو بے کے بجٹ کی منظوری دوں گا.خیبر پختونخوا بجٹ قواعد کے مطابق ہوا تو دستخط کروں گا۔ تمام سیاسی جماعتوں کو آپس میں بیٹھ کر ملکی مسائل حل کرنے چاہئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت معیشت کی بحالی کی طرف بڑھ رہی ہے. وزیر اعظم چین کےدورے پر جارہے ہیں۔ محمد بن سلمان بھی بہت جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔افغانستان کے ساتھ تاریخی تجارتی راستے کھلنے چاہیئں۔

ای پیپر دی نیشن