لاہور (نیوزرپورٹر) کسان بورڈ نے گنے کی کرشنگ میں تاخیر کو زراعت اور ملک دشمنی قرار دیتے ہوئے حکومت پنجاب اور حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ کرشنگ کے لئے شوگر ملوں کو سخت ترین احکامات جاری کئے جائیں تاکہ وہ مزید تاخیر کئے بغیر کرشنگ کے عمل کو شروع کریں کیونکہ اس میں تاخیر سے گندم کا پیداوری ہدف حاصل کرنا مشکل ہو جائے گا۔ 25نومبر تک دس فیصد شوگر ملوں نے بھی کرشنگ کا عمل شروع نہیں کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکمران سیاسی وابستگی سے بالا تر ہو کر ایسی تمام شوگر ملوں کے خلاف کین ایکٹ کے تحت تادیبی کاروائی عمل میں لائیں جنہوں نے اپنے ذاتی مفاد کے لئے تاخیری حربے استعمال کئے اور ان کے اس عمل کی وجہ سے گندم کی بوائی میں تاخیر ہوئی۔ صدر کسان بورڈ سردار ظفر حسین نے کہا کہ جو چند ایک شوگر ملوں نے کرشنگ شروع کی ہے انہوں نے بھی مجبور کسانوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کر رکھاہے اور ناجائز کٹوتیاں کرکے کاشت کاروں کو دن دیہاڑے لوٹا جا رہا ہے، مزید براں انہوں نے مطالبہ کیا کہ شوگر ملز کو اس بات کا پابند کیا جائے کہ وہ کاشتکاروں سے خرید کےے گئے گنے کی رقوم فوری ادا کریں، سی پی آ ر کی بجائے ادائیگی بذریعہ چیک کی جائے یا حکومت نو ٹیفیکیشن کے ذریعے سی پی آ ر کو چیک کا درجہ دے دے۔