لندن(نوائے وقت رپورٹ) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے پاکستان پروٹیکشن آرڈیننس کو آمرانہ ،غیر آئینی اور غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس آرڈیننس سے انسانی حقوق کی پامالی ہوگی۔ وزیراعظم تحفظ پاکستان آرڈیننس کی واپسی کا اعلان کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے1998میں نواز شریف سے درخواست کی تھی کہ خصوصی عدالتیں قائم نہ کریں مگر انہوں نے درخواست نہ مانی اور انہیں خصوصی عدالت سے سزا سنائی گئی، آرڈیننس کے تحت گرفتار کر کے90دن تک حراست میں رکھنے کی اجازت دی گئی، گرفتار افراد کو تشدد کر کے حراست کے دوران قتل کردیا جائے تو اس کا خون کس کی گردن جائیگا۔ الطاف حسین نے چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری سے اپیل کی ہے کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر مبنی آرڈیننس کو کالعدم قرار دیں۔ انہوں نے کہ کہ غیر جمہوری آرڈیننس پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن کیلئے کام کرنیوالے ایم کیو ایم کے کارکنوں کو چن چن کر گرفتار کیا جارہا ہے، فوج اور پولیس کے قاتلوں کو شہید قرار دینے والے سرعام دندناتے پھررہے ہیں۔ سرجانی ٹائون کے گرفتار سیکٹر انچارج اسلام الحق کوعدالت میں پیش کیا جائے۔