تھرپارکر + کراچی (نیوز ایجنسیاں) تحصیل مٹھی میں غذائی قلت کے شکار مزید 6 بچے دم توڑ گئے جس کے بعد 58روز میں ہلاکتوں کی تعداد 143 ہوگئی۔ جمعرات کو مٹھی کے ہسپتال ننگرپارکر میں 5 ماہ کا بچہ دوران علاج دم توڑ گیا جبکہ تحصیل ہسپتال اسلام کوٹ میں بھی ایک بچہ چل بسا جس کے بعد رواں ماہ قحط سالی کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 92 ہوگئی۔ سول ہسپتال مٹھی میں غذائی قلت کے شکار مزید 45 بچے موت و حیات کی کشمکش میں ہیں جن میں سے 3 کو تشویشناک حالت میں حیدرآباد منتقل کردیا گیا ہے۔ ضلع تھرپارکر میں گزشتہ 58 روز سے جاری ہلاکتوں کے سلسلے کو روکا نہیں جاسکتا اور حکومتی نااہلی کے باعث 58 روز کے دوران 143بچے موت کی آغوش میں چلے گئے۔ علاوہ ازیں سپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی نے تھر کی صو ر تحال پر چار رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ کمیٹی میں پیپلزپارٹی، ایم کیوایم، مسلم لیگ (فنکشنل) اور مسلم لیگ (ن )کا ایک ایک نمائندہ شامل کیا گیا ہے۔ سیکرٹری سندھ اسمبلی عمر فاروق کی جانب سے جاری کر دہ نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی چار ارکان پر مشتمل ہے، جس میں مہیش ملانی، ڈاکٹر ظفر کمالی، سعید نظامانی اور سید امیر حیدر شاہ شامل ہیں۔ پارلیمانی کمیٹی تھر جا کر صو ر تحال ل کا جائز لے گی اور پھر اپنی رپورٹ ایوان میں پیش کرے گی۔
مٹھی: غذائی قلت سے مزید 6 بچے جاں بحق، تھر کی صورتحال پر 4 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل
Nov 28, 2014