لاہور (نیوز رپورٹر+ نمائندگان) لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں گیس کی عدم دستیابی اور لو پریشر کا مسئلہ جوں کا توں رہا۔ شہریوں کو گیس کی مکمل دستیابی میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا اور وہ شدید پریشان رہے۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں گھریلو صارفین کو گیس کے مسائل کا سامنا رہا، خواتین کو صبح اور شام کے وقت گیس کی بندش نے پریشان کر کے رکھ دیا، کھانا پکانے میں دشواری کے سبب صارفین نے ہوٹلوں، تندوروں کا رخ کر لیا ہے۔ لاہور کے علاقوں میں ایل پی جی سلنڈر کا استعمال بڑھ گیا ہے۔ دوسری طرف ایم ڈی سوئی ناردرن گیس عارف حمید نے کہا ہے کہ صارفین کو آئندہ 3 ماہ گیس کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، گھریلو اور صنعتی صارفین کو گیس 24 گھنٹے دستیاب نہیں ہوگی کیونکہ آئندہ چند ہفتوں میں گیس کا شارٹ فال 16 سو ملین کیوبک فٹ ہو جائے گا۔ تتلے عالی سے نامہ نگار کے مطابق سوئی گیس کی مسلسل بندش سے شہری پریشان ہو گئے اور سراپا احتجاج بن گئے۔ لوگوں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے، خواتین کو امور خانہ داری میں شدید دشواری کا سامناکرنا پڑا۔ بیشتر لوگ اپنے کام، دفتر اور بچے سکول میں بغیر ناشتہ کئے جانے لگے۔ درجنوں افراد نے حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ سوئی گیس کی سپلائی بحال نہ کی گئی تو مجبوراً ضلعی سطح پر احتجاج کریں گے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گوجرانوالہ میں موسم سرما کے آغاز پر ہی گیس لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کا سلسلہ عروج پر پہنچ چکا تھا، گھروں میں خواتین کو امور خانہ داری سر انجام دینے اور ہوٹلوں پر کھانا گرم کرنے میں بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے جس کے باعث آئے روز گھروں میں لڑائی جھگڑے معمول بن گئے، گیس کی قلت کے باعث مجبوراً ایل پی جی سلنڈر استعمال کیا جا رہا ہے۔
لاہور کے کئی علاقوں میں گیس کی عدم دستیابی برقرار، لوگوں کو شدید پریشانی
Nov 28, 2014