”اداروں کی ناقص حکمت عملی سامنے آ گئی“ : زلزلہ ریلیف میں تاخیر پر وزیراعظم کی سرزنش

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی/ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد نوازشریف نے این ڈی ایم اے اور دیگر اداروں کو ہدایت کی ہے کہ حالیہ زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں امداد اور بحالی کے کاموں میں مزید سرعت لائی جائے۔ ہر قسم کے اعانت کو یقینی بنایا جائے۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے زلزلہ زدہ علاقوں میں امدادی کاموں کے بارے میں بریفنگ دی تھی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے سرکاری امدادی اداروں کی طرف سے کسی بھی ناگہانی آفت کی صورت میں ردعمل دینے میں تاخیر پر تشویش ظاہر کی۔ انہوں نے ہدایت زلزلہ زدہ علاقوں میں مشینری اور دوسرے سامان کی ترسیل فوری ہونی چاہئے اور اس سلسلے میں ہر ادارے کو ضروری آلات سے لیس ہونا چاہئے تاکہ مصیبت زدگان کی مدد ہو سکے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کو ہیلی کاپٹرز فراہم کر دیئے گئے ہیں تاکہ امدادی کام جاری رکھے جا سکیں۔ این ڈی ایم اے نے 25 سو کمبل‘ 3250 ٹینٹ اور تین ہزار آٹے کے تھیلے خیبر پی کے پہنچائے ہیں۔ پاکستان ائرفورس کو درخواست کی گئی ہے کہ وہ نقصان کا اندازہ لگانے کیلئے فضائی سروے کرے۔ سپارکو کو سیٹلائٹ کے ذریعے تصاویر دینے کیلئے کہا گیا ہے تاکہ زلزلہ زدہ علاقوں میں نقصان کا اندازہ لگایا جا سکے۔ این ڈی ایم اے کی ٹیمیں چترال روانہ ہو گئی ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے حالیہ زلزلے کے بعد ریلیف آپریشن میں تاخیر کا سخت نوٹس لیا ہے۔ وزیراعظم آفس کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پی ڈی ایم اے سمیت تمام اداروں کی ناقص حکمت عملی اور کوتاہی سامنے آگئی ہے۔ وزیراعظم نے پی ڈی ایم اے سمیت متعلقہ اداروں کی سرزنش کی اور قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے متعلقہ اداروں کی استعدادِ کار بہتر بنانے پر زور دیا۔ وزیراعظم آفس نے کہا ہے کہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں ملبہ ہٹانے کیلئے مشینری، ریلیف آلات تاخیر سے پہنچے، شہری علاقوں میں غیر قانونی تعمیرات کی بھرمار ہے، مخدوش عمارتوں کی نشاندہی اور گرانے کے ذمہ دار ادارے مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو مخدوش عمارتوں کی ہنگامی بنیادوں پر نشاندہی کی ہے۔ ریلیف مشینری اور آلات کی اپ گریڈیشن کیلئے بھی ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کو موٹروے میں تبدیل کرنے کا حکم دیدیا۔ راہداری کے دونوں اطراف انڈسٹریل زونز کی تعمیر کی جامع حکمت عملی کی منظوری دی گئی۔ وزیراعظم نے منظوری خیبر پی کے اور بلوچستان کی سیاسی جماعتوں کے مطالبے پر دی۔ راہداری کے اطراف صنعتی زونز کی نشاندہی کیلئے اعلیٰ سطح کی 9 رکنی کمیٹی قائم کردی گئی۔ کمیٹی کے سربراہ چیئرمین بورڈ آف انوسٹمنٹ ہوں گے۔ کمیٹی میں خیبر پی کے اور بلوچستان کے چیف سیکرٹریز اور چیئرمین این ایچ اے شامل ہیں۔ خزانہ، صنعت و پیداوار، پانی و بجلی، پٹرولیم کی وزارتوں کے افسر کمیٹی کے ممبر ہوں گے۔ سیکرٹری بی او آئی کمیٹی کے سیکرٹری ہوں گے۔ وزیراعظم نواز شریف نے ڈی آئی خان ژوب سیکشن کو 4 رویہ کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ این آئی ایچ اور ایشیائی ترقیاتی بنک کے ساتھ فنڈنگ کیلئے بات کرے بات چیت کا عمل ایک ماہ میں مکمل کیا۔ اے ڈی بی سے فنڈ نہ ملنے کی صورت میں سرکاری ترقیاتی فنڈ سے رقم دی جائےگی۔
نوازشریف/ زلزلہ متاثرین

ای پیپر دی نیشن