نئی دہلی (نیٹ نیوز) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سابق پاکستانی صدر پرویز مشرف کا مشہور نعرہ سب سے پہلے پاکستان چرا لیا اور سب سے پہلے بھارت، کو ملک کا واحد مذہب قرار دے دیا۔ لوک سبھا میں سوالات کے جوابات دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ اس ملک کی مذہبی کتاب آئین ہے جس کے تحت حکومتی اور ریاستی امور کو چلایا جا رہا ہے۔ بھارت کا آئین تمام مذاہب اور طبقات کی توقعات کا احاطہ کرتا ہے۔ واضح رہے کہ ملک میں جاری انتہا پسندی کی لہر اور عدم رواداری کے واقعات پر بھارتی وزیراعظم کی پراسرار خاموشی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اس تناظر میں یہ بیان اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ نریندر مودی نے کہا کثیر الجہتی ہی بھارت کی طاقت ہے بھارت سب سے پہلے ہی حکومت کا مذہب ہے اور ہمارا آئین ہی ہمارے لئے واحد مذہبی کتاب ہے تاہم نریندر مودی نے ملک میں عدم رواداری کے حالیہ واقعات پر براہ راست اورکھل کر کچھ کہنے سے حسب معمول گریز کیا۔ انہوں نے گاندھی، نہرو اور ڈاکٹر امبیڈکر کے اقوال کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی ممملکت کا تصور عدم تشدد سب سے بڑا فرض ہے دوم تمام مذہب کو برابر احترام اور سوم کے تمام دنیا ہمارا خاندان ہے جیسے اصولوں سے واضح ہوتا ہے یہ ملک آئین کے ذریعے چلایا جاتا رہتا ہے اور چلایا جانا چاہئے۔ دریں اثنا نریندری مودی نے سابق وزیراعظم من موہن سنگھ اور کانگرس کی سربراہ سونیا گاندھی کو دعوت دے کر چائے پر گزشتہ روز بلا لیا اور حکومت کی طرف سے ’’جی ایس ٹی‘‘ کے مجوزہ بل کی پارلیمنٹ سے منظوری اور نفاذ پر تبادلہ خیال کیا۔