شام میں داعش کا کیمیائی حملہ، ترک نواز22 جنگجو زخمی، مزید2 اضلاع پر فورسز کا قبضہ

دمشق (بی بی سی+ نوائے وقت رپورٹ+ اے ایف پی) حکومتی فورسز نے مشرقی حلب میں باغیوں کے زیرکنٹرول سب سے بڑے قصبے پر دوبارہ سے قبضہ حاصل کر لیا ہے۔ خیال رہے کہ شامی حکومت نے مشرقی حلب پر واپس قبضہ حاصل کرنے کے لیے 15 نومبر کو پیش قدمی کا آغاز کیا تھا جہاں تقریباً 275000 افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم سیریٹن آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ اب تک اس حملے میں 212 عام شہری مارے جا چکے ہیں جن میں 27 بچے بھی شامل ہیں۔ بعض اطلاعات کے مطابق اس علاقے میں طبی سہولیات اور خوراک کی بھی قلت ہے۔ مشرقی حلب سے 3 ہزار شہریوں نے نقل مکانی کی ہے۔ ادھر داعش کے خودکش حملے میں متعدد افراد ہلاک، بچوں سمیت 12 افراد کو ترک ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا۔ الرائے قصبے میں حملہ ہوا یہ ترکی کی سرحد کے قریب ہے۔ بارودی کار بمبار نے اڑا دی۔ ترک فوج نے کہا ہے کہ داعش کے کیمیائی ہتھیاروں سے کئے گئے حملہ میں ترک نواز 22 شامی باغی زخمی ہو گئے ہیں۔ باغیوں کی آنکھیں اور جسم گیس سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ فوج نے جبل بدرو اور بادین اضلاع باغیوں سے واپس لے لئے، مصر نے شام میں فوج تعیناتی کی تردید کر دی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...